کٹھوعہ عصمت ریزی و قتل کیس : ملزمین کے وکلاء ،فیصلے سے پہلے ہی مایوسی کا شکار

سری نگر۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) کٹھوعہ عصمت دری و قتل کیس کے ملزمان کے وکلاء کو شاید اس بات کی بھنک لگ گئی ہے کہ اس کیس کے بارے میں دس جون کو آنے والا فیصلہ متاثرہ بچی کے حق میں اور ملزمان کے خلاف ہی آنے والا ہے کیونکہ جہاں ایک طرف یہ وکلاء ابھی بھی اس کیس میں سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کی مانگ کررہے ہیں وہیں اس کیس کو فرقہ وارانہ رنگ دے اس کو فرقہ پرستی کے ساتھ جوڑنے کی سر توڑ کوششیں کررہے ہیں۔ملزموں میں سے ایک ملزم کے وکیل اور ‘اک جٹ جموں’ نامی تنظیم کے چیئرمین ایڈوکیٹ انکر شرما اس وحشیانہ اور شرمناک کیس کو ایک سازش سے تعبیر کرکے ہندو فرقے کو عالمی سطح بدنام کرنے کا ایک موثر آلہ قرار دیتے ہیں۔ان کا کہنا ہے : ‘رسانہ کیس میں سی بی آئی انکوائری کی مانگ ایک جائز مانگ تھی، کچھ ایسے شواہد سامنے آئے تھے جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ کوئی عام قتل نہیں تھا، اس کے پیچھے ایک بہت بڑی سازش تھی جس میں محبوبہ مفتی اور دیگر لوگوں نے ماحول کو خراب کرنے میں اپنا اپنا رول ادا کیا، لیکن بدقسمتی سے اُس سازش کے جو الگ الگ پہلو تھے ان کی تحقیقات نہیں کی گئی’۔ان کا دعویٰ ہے کہ کیس میں منصوبہ بند تحقیقات ہوئی اور اس میں ہندوئوں کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی سوچ کار فرما تھی۔