کوہلی کے انٹرویو کے بل بوتے پر بھی جیٹلی ہدفِ نشانہ

ٹسٹ کرکٹ کپتان کو انڈر 14 ٹیم سلیکشن کے وقت کرپشن کا سامنا ہوا تھا: عام آدمی پارٹی
نئی دہلی ، 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی نے آج ہندوستانی ٹسٹ کرکٹ کپتان ویراٹ کوہلی کے انٹرویو کے بل بوتے پر ڈی ڈی سی اے میں اُس وقت خراب حالات رہنے کا دعویٰ کیا جب اس کی سربراہی موجودہ وزیر فینانس ارون جیٹلی کرتے تھے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ قومی ٹیم کے کئی کھلاڑی ڈی ڈی سی اے میں مبینہ بے قاعدگیوں کے ضمن میں پارٹی کے ساتھ ربط میں ہیں، عام آدمی پارٹی نے اس کرکٹ ادارہ کو چیلنج بھی کیا کہ اس کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردکھائے، جس کی گزشتہ روز اس نے دھمکی دی تھی۔ کل منعقدہ پریس کانفرنس میں کارگزار صدر ڈی ڈی سی اے چیتن چوہان نے کہا، ’’ڈی ڈی سی اے نے ویراٹ کوہلی جیسے کھلاڑی پیدا کئے جنھوں نے ٹیم انڈیا کی قیادت کی ہے۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ویراٹ کوہلی نے مسٹر ارون جیٹلی کی تعریف کی ہے‘‘۔ ’’لیکن 18 ڈسمبر کو ایک قومی روزنامہ میں شائع انٹرویو میں یہی کھلاڑی نے کہا کہ اُن سے رشوت طلب کی گئی تھی تاکہ انھیں انڈر 14 ٹیم میں شامل کیا جائے۔ یہ مطالبہ اُن کے والد نے مسترد کردیا تھا۔ اور (تب) مسٹر جیٹلی صدر ڈی ڈی سی اے تھے۔ اس سے عکاسی ہوتی ہے کہ ٹیم کے سلیکشن میں بے قاعدگیاں رہی ہیں،‘‘ یہ دعویٰ عام آدمی پارٹی لیڈر آشوتوش نے کیا ہے۔ اتفاق سے کئی کھلاڑی بشمول کوہلی اُس وقت جیٹلی کی تائید میں آگے آئے تھے جبکہ ڈی ڈی سی اے میں مبینہ بے ضابطگیوں کے بارے میں اُن کے خلاف الزامات عائد ہونے لگے تھے۔