کوہلی کی جارحیت کا نوجوان کھلاڑیوں پر منفی اثر : ڈراویڈ

 

l کمبلے کو کوچ کے عہدہ سے برطرف کرنے کے طریقہ کی مذمت
نئی دہلی۔ 31اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے سابق کپتان اور جونیئر کرکٹ ٹیم کے کوچ راہول ڈراویڈ نے کہا ہے کہ وہ موجودہ کپتان ویراٹ کوہلی کے جارحانہ رویے کو دیکھ کر کئی مرتبہ فکر مند ہو جاتے ہیں کیونکہ اس کا نوجوان کھلاڑیوں پر بھی اثر پڑتا ہے ۔ڈراویڈ نے کہا کہ وہ کوہلی کے جارحانہ الفاظ کو سن کر تھوڑا گھبرا جاتے ہیں کیونکہ اس سے ٹیم کے باقی نوجوان کھلاڑیوں پر بھی اثر ہو سکتا ہے اور وہ بھی اسی طرح کا برتاؤ اپنا سکتے ہیں۔ڈراویڈ نے کہا کہ میں کوہلی کی جارحیت کو دیکھ کر کئی مرتبہ تھوڑا گھبرا جاتا ہوں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اگر اس طرح سے وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتے ہیں تو انہیں اس سے کوئی اعتراض نہیں ہے ۔میرا یقین ہے کہ کھیل اب بھی کارکردگی پر منحصر ہے ، لہذا کوہلی جیسے کھلاڑی کو اس سے روکا نہیں جا سکتا ہے کیونکہ یہ جارحیت اس کی مدد کرتا ہے ۔یہ ان کی شخصیت ہے ۔ بہت سے لوگوں نے مجھے یہ بتایا کہ میں ایسا کیوں نہیں کرتا لیکن اگر میں اپنی ہاتھوں پر ٹیٹو بنوا لیتا تو مجھے نہیں لگتا اس سے اپنا بہترین مظاہرہ کر پاتا۔اگر میں ایسا کرتا تو وہ میری شخصیت نہیں ہوتی۔میں اپنے آپ سے سچ نہیں بول پاتا۔انڈر19 کرکٹ ٹیم کے کوچ ڈراویڈ نے کہا کہ انہوں نے سیریز سے قبل آسٹریلیا کے ساتھ خاص طور پر ڈراویڈ کی جارحیت زیادہ دیکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا کے خلاف سریز سے قبل ڈراویڈ زیادہ جارحانہ ہو جاتے ہیں اور جب اخبار میں ان کے بیانات پڑھتا ہوں تو گھبراجاتا ہوں ۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ انہیں اس طرح کی مقابلہ آرائی پسند ہے ۔لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا۔ ڈراویڈ نے کہا کہ میدان پر جیسا بھی رویے کریں آخر میں وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور وہ اسی طرح برتاؤ کرتے ہیں جو انہیں اچھا کھیلنے میں مدد کرتا ہے ۔اگر اجنکیا رہانے کو دیکھا جائے تو وہ بالکل مختلف ہیں اور وہ میدان میں مختلف چیزیں کرتے ہیں ۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ہی حقیقت ہے جو کہ ہر کھلاڑی کے لئے سب سے اہم ہے ۔ ڈراویڈ نے کہا کہ اگر مخالف ٹیم کو اکسانے سے کوہلی کا بہترین کھیل باہر آتا ہے تو اچھی بات ہے اور یہ اس لئے بھی ہے کیونکہ وہ دنیا میں فی الحال سب سے اچھے کرکٹروں میں سے ایک ہیں تو انہیں اس کے لیے الزام نہیں دیا جا سکتا ہے ۔جونیئر ٹیم کے کوچ نے اگرچہ مانا کہ وہ اس بات سے تھوڑے فکر مند ضرور ہیں کہ کئی مرتبہ جونیئر کرکٹر بھی کوہلی کی اس جارحیت کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں بہت پریشان ہوں کہ جونیئر کھلاڑی کوہلی کے میدان پر رویے کی نقل کرنے کی کوشش کر تے ہیں۔ ڈراویڈ نے کہاکہ 12، 13 اور 14 سال کے چھوٹے بچے بھی کوہلی کی طرح بننا چاہتے ہیں اور اپنی حقیقت کو بھلاکر دوسرے کی طرح بننے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کا اصل کھیل اور رویہ تباہ ہو رہا ہے ۔سابق کپتان نے ساتھ ہی مانا کہ ہندوستانی کھلاڑیوں میں موجودہ وقت میں جو اعتماد لگتا ہے اس کی بڑی وجہ ہندستانی بورڈ کے پاس مالی تحفظ اور کھلاڑیوں کو ملنے والی موٹی کمائی اور اقتصادی تحفظ بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جب میں نے کھیلنا شروع کیا تو، میں اپنے ابتدائی دورے کے بارے میں بہت پر جوش ہو تا تھا اور ہم نے سوچا کہ اگر سیریز میں ہم نے ایک ٹسٹ جیت لیا تو یہ خوش قسمتی ہوگی۔لیکن آج ٹیم سے صرف جیت کی ہی امید کی جاتی ہے ۔
٭ سابق ہندوستانی کپتان ڈراویڈ نے سابق ہندستانی کوچ انل کمبلے کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے طریقے کو قابل مذمت قرار دیا ہے ۔اس سال چمپئنز ٹرافی فائنل میں پاکستان سے شکست کے بعد کمبلے نے کوچ کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا ۔میڈیا میں ایسی اطلاعات موجود تھیں کہ ان کے کپتان کوہلی کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں تھے ۔ٹیم کے انتخاب یا میچ کی حکمت عملی سے کمبلے اور کوہلی متفق نہیں تھے ۔اسی وجہ سے انل کمبلے نے کوچ کے عہدے سے استعفی دے دیا۔