کونسل کی تین نشستوں کیلئے کانگریس امیدواروں کو آج قطعیت

سینئر قائدین کا اجلاس ، انتخابی اعلامیہ میں خامیوں پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ

حیدرآباد 11 مئی (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے مجالس مقامی کی کونسل کی تین نشستوں کے لئے کل 12 مئی تک امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس سلسلہ میں پارٹی کے سینئر قائدین کا آج گاندھی بھون میں اجلاس منعقد ہوا۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنٹیا کے علاوہ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، سابق صدر پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا، سینئر قائدین کے جانا ریڈی، محمد علی شبیر، پونم پربھاکر، مال ریڈی رنگاریڈی، وی ہنمنت راؤ، آر کسم کمار اور دوسروں نے شرکت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اجلاس میں کونسل کی تین نشستوں کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کا جائزہ لیا گیا۔ کمیشن نے حکومت کے دباؤ میں جس طرح راتوں رات اعلامیہ جاری کیا ہے اِس مسئلہ پر عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔ فہرست رائے دہندگان کی اجرائی کے بغیر چیف الیکٹورل آفیسر نے اعلامیہ جاری کردیا۔ جبکہ امیدواروں کو پرچہ نامزدگی کے ادخال کے وقت فہرست میں موجود 10 رائے دہندوں کی تائید کی ضرورت پڑتی ہے۔ کانگریس کے احتجاج کے بعد الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ ہر ضلع میں متعلقہ فہرست رائے دہندگان جاری کردی گئی ہے حالانکہ ہمیشہ الیکشن کمیشن کے ویب سائیٹ پر مکمل لسٹ پیش کی جاتی رہی ہے۔ پارٹی نے اعلامیہ میں بے قاعدگیوں کے خلاف سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ پارٹی مقابلے کی تیاری کررہی ہے۔ نلگنڈہ، ورنگل اور رنگاریڈی ضلع میں مجالس مقامی کی کونسل کی تین نشستوں کے لئے پرچہ نامزدگی کے ادخال کی آخری تاریخ 14 مئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی نے نلگنڈہ اور رنگاریڈی کے لئے امیدواروں کے ناموں کو تقریباً قطعیت دے دی ہے۔ تاہم باقاعدہ طور پر کل اعلان کیا جائے گا۔ پارٹی نے اِس بات پر سخت اعتراض جتایا کہ سابقہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی ارکان کو حق رائے دہی فراہم کرتے ہوئے کونسل کی نشستوں کے لئے انتخابات کرائے جارہے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی کے جاریہ انتخابات کے بعد منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کے ذریعہ رائے دہی کی جاتی۔ کانگریس کا الزام ہے کہ ٹی آر ایس نے شکست کے خوف سے الیکشن کمیشن پر دباؤ بنایا ہے کہ سابقہ ارکان کے ذریعہ انتخابات مکمل کرائے جائیں۔ پارٹی نے کونسل کی علیحدہ تین نشستوں کے سلسلہ میں ہائیکورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ ہائیکورٹ نے گورنر ، ایم ایل اے اور مجالس مقامی کی تین نشستوں کے لئے اعلامیہ کی اجرائی سے حکومت کو روک دیا ہے۔ پارٹی قائدین کا احساس ہے کہ ٹی آر ایس حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔