کل ہند صنعتی نمائش کی اراضی کو ہریتا ہرم پروگرام کے لیے مختص کیا جائے

آتشزدگی اور لاپرواہی پر ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس کا سخت ریمارک
حیدرآباد ۔ 27۔ فروری (سیاست نیوز) کل ہند صنعتی نمائش کو بند کردینے کے لئے تلنگانہ ہائی کورٹ میں داخل کی گئی درخواست مفاد عامہ کی چہارشنبہ کو سماعت ہوئی اور اس دوران چیف جسٹس نے تنقید آمیز ریمارکس کرتے ہوئے حکومت کو کہا کہ نمائش بند کردی جائے اور اس کی24 ایکر اراضی کو حکومت کے شجرکاری پروگرام ہریتا ہرم کیلئے مختص کردی جائے ۔ چیف جسٹس ٹی بی این رادھا کرشنن نے مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی جس کے دوران سرکاری وکیل نے اپنا استدلال پیش کرتے ہوئے کہا کہ نمائش میں عوام کی سلامتی کیلئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے بعد اپنے ریمارکس میں کہا کہ نمائش سوسائٹی کو محکمہ فائر سرویسز کا نو آبجیکشن سرٹیفکٹ حاصل کرنا ضروری ہے جبکہ شہر کے ایک وکیل و درخواست گزار خواجہ اعجاز الدین نے بحث کے دوران کہا کہ نمائش سوسائٹی کے ذمہ داران کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے اور حکومت نے نمائش میں آتشزدگی کے واقعہ کے باوجود بھی لاپرواہی کا رویہ اختیار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار اور سرکاری وکیل کے مباحث کے بعد از خود احکامات جاری کرتے ہوئے کمشنر پولیس حیدرآباد چیف الیکٹریکل انجنیئر، تلنگانہ الیکٹرسٹی بورڈ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ حیدرآباد ، نیشنل ڈیساسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی اور تلنگانہ ڈیساسٹر ریسپانس فورس کو بھی فریقین کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ آتشزدگی کے واقعہ کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے نمائش میدان میں کئے جارہے احتیاطی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور گزشتہ سماعت میں سرزنش بھی کی تھی ۔ چیف جسٹس نے درخواست مفاد عامہ کی سماعت کو 5 مارچ تک ملتوی کردیا ۔