کلبھوشن جادھو مقدمہ میں بھرپور دفاع کیا جائیگا

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کو سزائے موت کے خلاف ہندوستان کی جانب سے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس ( آئی سی جے ) میں دائر کردہ میموریل کے جواب میں پاکستان نے اپنی درخواست داخل کرنے کی تیاری شروع کردی ۔ 46 سالہ ہندوستانی ریٹائرڈ بحریہ کے عہدیدار جادھو کو پاکستانی سکیورٹی فورسیس نے مارچ 2016 ء میں بلوچستان میں حراست میں لیا تھا ۔ ملٹری کورٹ میں ان کے خلاف مقدمہ چلایاگیا جس میں جاسوسی اور تخریبی سرگرمیوں کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی ۔ آئی سی جے نے پاکستان کو ہدایت دی تھی کہ 13 ڈسمبر تک تحریری جواب داخل کرے تاکہ کارروائی کو آگے بڑھایا جاسکے ۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کل قانونی ماہرین اور وزارت اُمور خارجہ و دیگر محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے آئی سی جے میں بحث کے تعلق سے مختلف اُمور پر تبادلۂ خیال کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہم آئی سی جے میں اپنے موقف کا بھرپور دفاع کریں گے کیونکہ یہ ایک حقیقت ہیکہ جادھو ہندوستان کیلئے جاسوسی کررہا تھا اور اُسے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔ اس دوران اوصاف نے کہاکہ ہفتہ وار اجلاس منعقد کرتے ہوئے ہم صورتحال کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں گے اور ملک کے نقطہ نظر کو موثر انداز میں پیش کرتے ہوئے ہندوستان کے الزامات کا سخت جواب دیں گے ۔ انھوں نے کہاکہ اس ضمن میں تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ ربط برقرار رکھا گیا ہے ۔ جمعرات کو پاکستانی فوج نے کہاتھا کہ جادھو کے معاملے میں رحم کی درخواست کے سلسلے میں اپنے فیصلے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
کلبھوشن جادھو کی رحم کی درخواست فوجی سربراہ سے رجوع کی گئی ہے اور اس پر غوروخوض کیا جارہا ہے ، توقع ہے کہ بہت جلد اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا ۔