کشن ریڈی کے بیان سے ترقی متاثر ہوگی: عابد رسول خاں

تلنگانہ میں سرمایہ کاری کیلئے بہتر ماحول، وزیر داخلہ متنازعہ بیانات سے گریز کریں

حیدرآباد۔یکم جون ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی کے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا کہ حیدرآباد دہشت گرد سرگرمیوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہے۔ پارٹی کے ترجمان عابد رسول خاں نے کہا کہ کشن ریڈی کے اس بیان سے ملک میں غلط پیام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئے مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی نے حیدرآباد کو دہشت گرد سرگرمیوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ قرار دیتے ہوئے ان تاجروں اور سرمایہ کاروں کیلئے غلط پیام دیا ہے جو تلنگانہ ریاست میں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف حکومت کی جانب سے کسی بھی کارروائی کے مخالف نہیں ہیں ساتھ ہی اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ حیدرآباد ملک میں تجارت کے فروغ کیلئے ایک محفوظ اور موافق تجارت ساز گار ماحول کا شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے کے سی آر کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت نے ہر شعبہ میں تلنگانہ کی ترقی میں اہم رول ادا کیا۔ کئی بین الاقوامی آئی ٹی اور دیگر شعبہ کے اداروں نے سرمایہ کاری کی اور اپنے تجارتی مراکز قائم کئے جس کے نتیجہ میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوئے۔ دنیا بھر میں تلنگانہ صنعت اور تجارت کے علاوہ سرمایہ کاری کیلئے ایک بہتر اور موزوں مقام کے طور پر اپنی علحدہ شناخت رکھتا ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سربراہوں نے اپنے دورہ حیدرآباد کے موقع پر بھی اس بات کا کھل کر اظہار کیا کہ وہ ریاستی حکومت کی صنعتی پالیسی اور موافق صنعت ماحول سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی مملکتی وزیر داخلہ کو خود اپنی ریاست کے بارے میں اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ یہ بیانات ریاست کی ترقی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتے ہیں۔ ترقی میں رکاوٹ سے دیگر شعبہ جات بھی متاثر ہوں گے اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کم ہوجائیں گے۔ عابد رسول خاں نے کہا کہ کشن ریڈی ایک نوجوان سیاستداں ہیں اور وہ اسمبلی میں اپنی طویل نمائندگی کے ذریعہ تلنگانہ کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں لہذا انہیں نئی قائم شدہ ریاست کی ترقی میں تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی کم عرصہ میں تلنگانہ ملک میں تیزی سے ترقی کرنے والی ریاست کے طور پر اپنی شناخت بناچکی ہے۔ واضح رہے کہ جی کشن ریڈی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حیدرآباد دہشت گرد سرگرمیوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے اور مرکزی حکومت مناسب کارروائی کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جہاں کہیں دہشت گردانہ واقعہ پیش آتا ہے اس کے تار حیدرآباد سے جُڑے ہوتے ہیں۔ میانمار اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے افراد غیر قانونی طور پر پرانے شہر میں مقیم ہیں اور مرکزی حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔