کشمیر ہائی وے پر پابندی کا فیصلہ ’قومی مفاد‘ میں لیا تھا:گورنر ستیہ پال ملک

سری نگر، 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ کشمیر شاہراہ پر سویلین ٹریفک پر دو روزہ پابندی قومی مفاد میں عائد کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کو پابندی سے پہنچنے والی تکلیف کے لئے معافی چاہتے ہیں۔ گورنر موصوف نے بدھ کے روز یہاں جہانگیر چوک رام باغ فلائی اوور کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ‘ہائی وے پابندی 27 مئی سے ختم ہوگی۔ لوگوں کو تکلیف پہنچی، میں ان کے تعاون کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تکلیف کے لئے معافی چاہتا ہوں۔ یہ فیصلہ قومی مفاد میں لیا گیا تھا’۔ واضح رہے کہ راج بھون سے گزشتہ رات دیر گئے ایک بیان میں گورنر ستیہ پال ملک کے حوالے سے کہا گیا کہ ‘گورنر نے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد سری نگر جموں قومی شاہراہ پر عام گاڑیوں کے چلنے پر عائد پابندی کو 27 مئی 2019 سے مکمل طور ہٹانے کا فیصلہ لیا’۔ بیان میں کہا گیا کہ پلوامہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز کی نقل و حمل کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ پابندی لازمی بن گئی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام سیکورٹی ایجنسیوں، پولیس و سول انتظامیہ کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد گورنر نے شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن انعقاد کے لئے 27 مئی 2019 سے شاہراہ پر عائد پابندیاں مکمل طور ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دریں اثنا گورنر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو لینا ہے ۔ ان کا کہنا تھا ‘ریاست میں اسمبلی انتخابات کب کرنے ہیں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن لے گا۔ انتخابات ضرور ہوں گے ۔ الیکشن کمیشن متعلقین کے رابطے میں ہے ‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ رپورٹوں کے مطابق راج بھون ریاست میں فوری اسمبلی انتخابات کے حق میں نہیں ہے ، گورنر کا جواب تھا ‘میری نگاہ میں ایسا کچھ نہیں ہے ۔ جتنا جلد ہو ہم چاہتے ہیں کہ عوامی منتخب سرکار بنے ‘۔ گورنر نے یکم جولائی سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کے بارے میں کہا کہ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی یاترا پُرامن طور پر اختتام کو پہنچے گی۔ ان کا کہنا تھا ‘پچھلے سال یاترا بہت اچھی رہی تھی اس سال بھی اچھی رہے گی’۔