کشمیر میں عسکریت پسند ہلاک ،مخالف زیادتیاں عام ہڑتال

سری نگر ، 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جمعرات کی صبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والی ایک شدید جھڑپ میں دو عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ جھڑپ میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنوبی ضلع پلوامہ کے نیوہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر 55 راشٹریہ رائفلز (آر آر)، 183 بٹالین سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) نے مذکورہ گاؤں میں مشترکہ تلاشی کارروائی شروع کی۔ تاہم جب سیکورٹی فورسز گاؤں میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوؤں نے اِن پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جھڑپ میں دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ دریں اثنا علاقہ میں جھڑپ کے دوران ہی لوگ آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔ علاقہ میں مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ دریں اثناء جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں سیکورٹی فورسز کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف جمعرات کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ ضلع کے کولپورہ اور اس سے ملحقہ دیہات کے باشندوں نے الزام عائد کیا کہ سیکورٹی فورسز نے کل رات مارے گئے چھاپوں کے دوران نہ صرف کئی مکانوں کی توڑ پھوڑ کی بلکہ مکینوں کی مارپیٹ بھی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورس اہلکاروں نے کئی مکانوں کے شیشے توڑنے کے علاوہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ سیکورٹی فورسز کی اِن مبینہ زیادتیوں کی خبر جب ضلع میں پھیل گئی تو کولپورہ اور اس سے ملحقہ دیہات کے علاوہ کولگام قصبے میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ جس دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سرکاری دفاتر، بینکوں اور تعلیمی اداروں میں بھی معمول کی سرگرمیاں متاثر رہیں۔ علاوہ ازیں جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں جنگجو تنظیم حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر کے مارے جانے کے خلاف ضلع بارہمولہ کے سوپور میں بند کے آج تیسرے دن بھی معمولات زندگی مکمل طور ٹھپ رہے۔ اگرچہ کسی بھی تنظیم نے بند کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن دکانیں اور تجارتی ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کا نظم مکمل طور ٹھپ رہا۔کچھ نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی نظر آ رہی ہیں۔ سرکاری دفاتر، بینکوں اور دیگر اداروں میں بھی کام کاج مکمل طور ٹھپ رہا۔