کسانوں کی خودکشی روکنے ٹھوس اقدام ضروری

کوہیر۔یکم نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسٹر وائی نروتم تلگودیشم پارٹی انچارج حلقہ اسمبلی ظہیر آباد اور شوکت علی سابقہ صدرنشین کوہیر منڈل نے کوہیر منڈل مستقر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناکافی بارش کی وجہ سے کسان بدترین حالات سے گزر رہے ہیں۔ حلقہ اسمبلی ظہیر آباد کی عوامی زندگی کی صرف شعبۂ زراعت سے وابستہ ہے یہاں پر زرعی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ۔ انہوں نے بتایا کہ کوہیر منڈل میں نیشکر کسان بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ کوہیر منڈل میں صرف 3 مواضعات کوہیر، پیڈل گمل، بلال پور میں واقع 79 ایکڑ پر محیط گنے کی فصلوں کا معائنہ کیا اور کسانوں سے بات چیت کی انہوں نے کہا کہ سال گزشتہ شوگر فیکٹری ماہ اکٹوبر میں اپنا کام کرنا شروع کردیا تھا لیکن ماہ اکٹوبر ختم ہوچکا ہے ابھی فیکٹری اپنا کام کرنا شروع نہیں ہوئی ہے۔ ناکافی بارش کی وجہ سے بورویلس اور بائولیوں میں پانی ختم ہورہا ہے۔ گنے کی فصل تباہ (سوکھ) ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال گزشتہ کے تقریباً 18.50 کروڑ روپئے کسانوں کو گنے کے بلس باقی ہے۔ وقت مقررہ پر بلوں کی عدم ادائیگی پر کسان پریشان ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گنے کے کسانوں کو ان کے بلس ادا کریں اور شوگر فیکٹری کو جلد سے جلد شروع کریں۔ ریاستی حکومت اگرچہ شوگر فیکٹری کو جلد شروع نہ کرنے پر گنے کے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے ہر سال کسانوں کو خودکشی کرنے سے روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ بہت جلد کسانوں کے ہمراہ ضلع کلکٹر کو ایک یادداشت پیش کیا جائے گی اس موقع پر نائب صدفرنشین کوہیر منڈل شیخ جاوید محمد جلیل احمد سابقہ کوآپشن ممبر کوہیر منڈل نرمسلو گوڑ، محمد واجد علی، محمد عبدالوحید سابقہ ڈپٹی سرپنچ کوہیر کرشنا ایس سی سل صدر وغیرہ موجود تھے۔