کسانوں کو قرض معافی اسکیم پر عمل کیلئے بینکوں سے تعاون طلب

قرضوں کی اجرائی کے معاملہ میں درکار نشانہ پورا کرنے کی ہدایت : وائی رام کرشنوڈو
حیدرآباد۔/30ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس آندھرا پردیش وائی رام کرشنوڈو نے بینکرس سے کہا کہ وہ کسانوں کو قرضوں کی معافی کی اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں حکومت سے تعاون کریں۔ اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائی رام کرشنوڈو نے بینکرس کو ہدایت دی کہ وہ درج فہرست اقوام و قبائل، پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور خواتین کو قرض کی اجرائی کے سلسلہ میں مقررہ نشانوں کی تکمیل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ درج فہرست اقوام و قبائل، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں میں معاشی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے حکومت انہیں قرض کی فراہمی کے ذریعہ چھوٹے کاروبار سے منسلک کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی اجرائی کے سلسلہ میں حکومت نے بینکوں کو جو نشانہ مقرر کیا ہے اس کی جلد تکمیل پر توجہ دینی چاہیئے۔ انہوں نے خواتین کیلئے قرض کی اجرائی میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بینکرس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کی اسکیمات کی کامیابی کیلئے تعاون کریں۔ بینکرس کمیٹی کے اجلاس میں مختلف بینکوں کے نمائندوں کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔کمشنر اقلیتی بہبود آندھرا پردیش جناب شیخ محمد اقبال ( آئی پی ایس) اور منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے محکمہ اقلیتی بہبود کی نمائندگی کی۔ وائی رام کرشنوڈو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کی حکومت کسانوں سے کئے گئے وعدہ کے مطابق زرعی قرضوں کی معافی میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے بینکرس سے کہا کہ اس اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے درکار ہر طرح کا تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز پر غور کرنے کا بینکرس کمیٹی کو مشورہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ ایس ایل بی سی اجلاس میں جن اُمور پر غور کیا گیا ہے اور جو تجاویز بینکرس کی جانب سے پیش کی گئی ہیں ان پر آندھرا پردیش کابینہ کے اجلاس میں بحث کی جائے گی اور حکومت ضروری فیصلے کرے گی۔ آندھرا پردیش کابینہ کا اجلاس چہارشنبہ کو منعقد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی معافی اسکیم پر عمل آوری کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اور بینکرس باہم تال میل اور تعاون سے کام کریں۔ انہوں نے بینک اکاونٹس کی تفصیلات پیش کرنے میں تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بینکرس کو چاہیئے کہ وہ کسانوں کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جلد حکومت کو پیش کردیں تاکہ اسکیم پر عمل آوری میں سہولت ہو۔