کریم نگر میں سی سی ایس کی نمایاں کارکردگی

کمشنر پولیس کی نگرانی میں بین ریاستی سارقین کی ٹولیاں گرفتار

کریم نگر ۔ 27؍ جنوری( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کریم نگر کمشنریٹ حدود میں برسرکار سی سی ایس انسداد جرائم مقصد کے تحت خدمات کی انجام دہی میں مصروف ہے ۔ متحدہ ضلع کریم نگر میں 1996 میں پہلی مرتبہ آر سی سی ایس ریجنل کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا جس کی حیدرآباد اور ورنگل سے نگرانی کی جا رہی تھی ۔ اس کی ایس پی کی نگرانی میں ہو رہی تھی‘ ایف آئی آر کا اختیار نہیں تھا ‘ جس کی وجہ سے کچھ مشکلات آ رہی تھیں ۔ اس تعلق سے حکومت کے علم میں لایاگیا ۔ چنانچہ یکم جنوری 2005 سے کچھ اختیارات میں اضافہ کیا گیا اور ایف آئی آر کے اندراج کا اختیار دیاگیا ۔ تب بہت سارے چوریوں کے واقعات میں ملوث سارقوں کو گرفتار کرتے ہوئے بھاری مقدار میں سونے چاندی کے زیورات ‘ موٹر سیکلں برآمد کی گئیں ۔ جس پر کریم نگر کا ملک بھر میں نام روشن ہوا اور دوسرا مقام ملا اور ریاست میںپہلے مقام پر آکھڑا ہوا ۔ سی سی ایس کے نام سے چوروں میں کھلبلی مچ گئی اور چوری کو سی سی ایس ایف آئی آر اختیار منسوخ کر دیاگیا ۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد کریم نگر پولیس کمشنریٹ بنا دیاگیا ۔ اور وی پی کملاسن ریڈی نے سی سی ایس کو مستحکم کرنے کی توجہ دی ۔ سی آئیز‘ ایس آئیز اور متعلقہ عملہ کا تقرر کیا جا کر مخالف سرقہ ‘ لوٹ مار اور دیگر واقعات کی روک تھام کے لئے عصری آلات و دیگر سہولیات فراہم کی گئی جس کی وجہ سے اضلاع بین الریاستی سارقوں کی مختلف ٹولیاں گرفتار کرلینے میں کامیابی ہوئی اور انہیں جیل بھیجے جانے میںکامیابی ملی ۔ اس دوران سی سی ایس کو دوران تلاشی مختلف مقامات پر ہوئے سرقہ کی وارداتوں ‘ موٹر گاڑیوں کی چوری ‘ لاریوں کی چوری اور دیگر ریاستوں کو لے جا کر انہیں کھول کر پرزے فروخت کر کے گھوم رہے ہیں ان پر رنظرکھی جانی چاہئے ۔ 2017 میں 107 مقدمات کی تحقیقات کی جا کر 21 کو جیل بھیجوا دیا اور 16 لاکھ روپئے مالیتی اشیاء برآمد کئے گئے ۔ ملک بھر میں بدنام مہاراشٹرا گینگ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور انہیں جیل بھیج دیا گیا ۔