کرناٹک میں قحط سے نمٹنے جنگی خطوط پر اقدامات

بنگلور-4ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے چیف سکریٹری مسٹر کوشک مکرجی کو کہاہے کہ وہ سرکاری عہدیداروں کی چھٹیاں منسوخ کر دیں اور انھیں جنگی خطوط پر خشک سالی سے نمتنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے اور اس پر عمل آوری کا حکم سنائیں۔واضح رہے کہ ریاست کرناٹک ان دنوں شدید خشک سالی کا شکار ہو چکی ہے اور امسال امساک باراں کے باعث جملہ 176تعلقہ جات میں سے جو جملہ 27اضلاع میں ہیں 135کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دے دیا گیا ہے۔ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جس میں علاقائی کمشنرس ،ڈپٹی کمشنرس ،ضلع پنچایتوں کے سی ای اوز اور دیگر اعلیٰ سطح کے عہدیداران موجود تھے کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کے پاس خشک سالی سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے اور انھوں نے سرکاری افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ فلاحی اور امدادی اقدامات کرنے میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ برتیں۔انھوںن ے کہا کہ ریاست کرناٹک گزشتہ چار دہوں میں سب سے خطرناک قحط سے دو چار ہے چنانچہ انھوں نے سرکاری افسران کو سختی سے ہدایات جاری کیں ہیں کہ وہ پینے کے پانی کی سربراہی اور جانوروں کے چارے کی سربراہی میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ برتیں اور اس کے ذخائر کی جانب ہر روز دھیان دیں۔انھوںنے توقع ظاہر کی کہ وہ کسی قسم کی کوئی شکایت اس ضمن میں سنیں گے نہیںنیز سرکاری عہدیداران اس کام کو جنگی خطوط اور ترجیحی بنیادوں پر کریں گے۔انھوںنے سرکاری افسران کو مطلع کیا کہ کوئی بھی آٖیسر جب تک کہ اس کو کسی ہنگامی ضرورت لاحق نہ ہو چھٹی نہیں لے گا اور انھوں نے ہر ضلعی مستقر پر سرکاری ڈاکٹروں کو موجود رہنے اور یہ دیکھنے کے لیے کہیں کوئی متعدی وبا تو نہیں پھیلی ہوئی ہے حالات پر گہری نظر رکھیں۔اس کے علاوہ غریبوں کو درکار ضروری دوائیں مفت بہم پہنچائی جائیں۔گزشتہ چار ماہ کے عرصہ میں ریاست میں کسانوں کے خود کشی کے واقعات میں مسلسل ہورہے اضافہ پر انھوں نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اکثریت مقروض تھی اور قرض دار کے تقاضوں سے پریشان ہو کر انھوں نے یہ انتہائی اقدام اٹھایا تھا انھوں نے متعلقہ افسران کو حکم دیا کہ وہ خانگی ساہو کاروں سے سختی سے نمٹیں۔انھوںنے سرکاری افسران کو انتباہ دیا کہ خود کشی کر لینے والے کسانوں کے اہل خانہ میں معاوضہ کی رقم فوری طور پر ادا کی جائے اور وہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی شکایت سننے کو روادار نہیں ہوں گے۔کل کابینہ ے ایک اجلاسس ےؓں یہ کہا گیا کہ ریاست کو امساک باراں کے باعث تباہ ہونے والی فصل کے باعث 11000کروڑ روپیوں کا خسارہ اٹھانا پڑا ہے۔انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نقصان کے سلسلے میں مرکز کی امداد کے سلسلے میں جاری شدنی رقم کی پہلی قسط 300کروڑ روپیے بعجلت ممکنہ جاری کردیں۔تا کہ خشک سالی سے نمٹنے کے لیے تیار کردہ پروگرام پر عمل آوری کے لیے آسانیاں پید اہوں۔