کرناٹک میں باغی امیدواروں کو منانے کیلئے کانگریس ’ بی جے پی کی کوششیں تیز

بنگالورو۔ 27مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) اب جبکہ کرناٹک میں 14لوک سبھا نشستوں کے لئے پہلے مرحلہ کے 18اپریل کو انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگیوں کے ادخال کی آخری تاریخ گذشتہ روز ختم ہوگئی۔ اتحادی کانگریس اور جے ڈی ایس کے لیڈر باغی لیڈروں کو منانے اور متحد رہتے ہوئے متحدہ طور پر اتحادی امیدواروں کی حمایت میں مصروف ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں بشمول سابق وزیراعلی سدارامیا ’نائب وزیراعلی جی پرمیشور ’ موجودہ تمکورو لوک سبھا رکن مدو ہنومے گوڑا کو منانے کی کوشش کررہے ہیں جن کو ٹکٹ سے محروم کیا گیا ہے کیوں کہ یہ نشست جے ڈی ایس کو الاٹ کی گئی ہے ۔سابق وزیراعظم اس نشست سے مقابلہ کررہے ہیں۔ گوڑا نے اس حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے اور باغی امیدوار کے طور پر دیوے گوڑا کے خلاف مقابلہ کا انتباہ دیا ۔ ان کی حمایت کانگریس کے سابق رکن اسمبلی این راجنا نے کی ہے جنہو ں نے تمکورو کی نشست سے دیوے گوڑا کی حمایت کرنے پارٹی کے فیصلہ پر کھلے عام نکتہ چینی کی تھی۔ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دنیش گنڈو راو نے دونوں لیڈروں کو طلب کیا تاکہ پارٹی کے فیصلے کی پابندی کے لئے ان کو رضا مند کیا جاسکے اور دیوے گوڑا کے لئے انتخابی مہم چلاتے ہوئے ان کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے ۔

ہاسن حلقہ میں جہاں سے سابق وزیراعظم نے اپنی لوک سبھا نشست سے اپنے پوتے برجول ریونا کو امیدوار بنایا ہے ’ اتحاد ی لیڈر انتخابات کا سامنا کرنے اتحاد کے سلسلہ میں سخت محنت کررہے ہیں۔تاہم ضلعی سطح کے کانگریس کے لیڈروں میں ناراضگی دیکھی گئی ہے ۔ سابق وزیر و کانگریس لیڈر اے منجو نے پرجول کو یہ نشست دینے کے خلاف بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے ۔