کرائسٹ چرچ قتل عام : قاتل پر دہشت گردی کا فرد جرم عائد

ویلنگٹن ۔ 21 مئی (سید مجیب) نیوزی لینڈ پولیس نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد پر اندھادھند فائرنگ کرتے ہوئے 51 مسلمانوں کو شہید کرنے والے قاتل پر پہلی بار دہشت گردی کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ قاتل برینٹن ٹیرنٹ کو اس کے علاوہ 51 قتل اور 40 اقدام قتل معاملات کا بھی سامنا ہے۔ 15 مارچ کو قاتل نے نماز جمعہ کے وقت یہ انسانیت سوز حرکت کی تھی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ وزیراعظم نیوزی لینڈ جسنڈا آرڈن نے اس واقعہ کو ایک منصوبہ بند دہشت گردانہ حملہ سے تعبیر کیا تھا۔ انہوں نے شہیدوں کے ارکان خاندان کی جس طرح دلجوئی کی اس نے حالیہ دنوں میں انہیں عالمی سطح پر انتہائی مقبولیت عطا کی ہے۔ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے قانون کو 2002ء میں منظوری دی گئی تھی لیکن چونکہ وہاں دہشت گردانہ واقعات نہ ہونے کے برابر تھے لہٰذا اب تک عدالت میں بھی اس نوعیت کا کوئی کیس پیش نہیں کیا گیا تھا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ پراسیکیوٹرس اور حکومت کے قانونی ماہرین سے تفصیلی مشاورت کے بعد قاتل پر دہشت گردی کی فردجرم عائد کی گئی ہے۔