کجریوال کی لیفٹننٹ گورنر سے ملاقات ،جن لوک پال بل پر بات چیت

نئی دہلی 10 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )چیف منسٹر دہلی ارویند کجریوال نے آج لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ سے ملاقات کی اور جن لوک پال بل سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔ ذرائع کے بموجب کجریوال نے نجیب جنگ کو اپنی حکومت کے نظریات سے واقف کروایاجو دہلی اسمبلی میں جن لوک پال بل پیش کرنے کے بارے میں تھے۔ کجریوال نے کل رات دھمکی دی تھی کہ اگر جن لوک پال بل ریاستی اسمبلی میں منظور نہ ہوکیونکہ انہیں اس کی منظوری کیلئے دیگر سیاسی پارٹیوں کی تائید کی بھی ضرورت ہوگی،وہ مستعفی ہوجائیں گے ۔ اس بل کی کانگریس اور بی جے پی دونوں کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے حالانکہ 7 ہفتہ قدیم حکومت کانگریس کی تائید کی وجہ سے ہی برسر اقتدار ہے۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں کا موقف یہ ہے کہ حکومت دہلی نے مرکزی وزات داخلہ کی منظوری کی شرط عائد کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے بعد ہی یہ بل دہلی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جاسکتا ہے جس کا آغاز 13 جنوری سے ہوگا ۔ 70 رکنی دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کی تعداد بشمول اسپیکر 27 ہوگئی ہے کیونکہ ونود کمار بنی کو پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے اور کانگریس کے صرف 8 ارکان ہیں جبکہ بی جے پی کے ارکان کی تعداد 32 ہے ۔

لیفٹنٹ گورنر دہلی نجیب جنگ نے مرکزی وزارت قانون سے مرکز کی پیشگی منظوری کے بغیر جن لوک پال بل اسمبلی میں پیش کرنے کے بارے میں دستوری موقف دریافت کیا ہے ۔ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلہ پر تنازعات سے گریز کیا جائے اور مکمل وضاحت حاصل کی جائے ۔ نجیب جنگ نے یہ مسئلہ ’’قطعی رائے ‘‘کیلئے مرکزی وزارت قانون کو روانہ کردیا ہے۔ ارویند کجریوال کا موقف یہ ہے کہ مرکز سے پیشگی اجازت حاصل کرنا ضروری نہیں ہے جبکہ کانگریس اور بی جے پی کا موقف واضح طور پر یہ ہے کہ 2002 کے قانون کے بموجب اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے مرکز کی اجازت ضروری ہے ۔ نجیب جنگ نے کجریوال کے مکتوب کا گذشتہ جمع کو ہی جواب دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ یہ سوال سالیسیٹر جنرل موہن پرسارن سے تعلق رکھتا ہے۔