کثرت شراب نوشی اور ورزش ، جگر کے امراض میں اضافہ

دواخانہ عثمانیہ میں مریض زیر علاج، بد احتیاطی صحت کی خرابی کی اہم وجہ
حیدرآباد۔/30 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) بدلتی ہوئی غذائی عادات ، درکار جسمانی ورزش اور حد سے زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے جگر کے مریضوں کی تعداد میں شدید اضافہ ہورہا ہے اور دواخانہ عثمانیہ میں ایسے مریضوں کی کافی تعداد پائی جاتی ہے ان میں سے 60 فیصد سے زائد مریض حد سے زیادہ نشہ کرنے والے ہی ہیں جبکہ دواخانہ گاندھی اور نمس میں بھی جگر کے مریضوں کی کافی تعداد ہے۔اکثر لوگ کولیسٹرول سے بھرپور غذا کا استعمال کررہے ہیں ۔ دواخانہ عثمانیہ میں جگر کے عارضہ کے زیر علاج مریض اکثر 40 تا50 برس کی عمر کے درمیان والے ہی ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ جگر کے عارضہ کا برقت پتہ چلنے پر ادویات کے ذریعہ علاج ممکن ہے مگر اکثر لوگ مرض حد سے گذر جانے کے بعد ہی ڈاکٹرس سے رجوع ہورہے ہیں۔ کثرت شراب نوشی ، غیر صحت بخش غذائی عادت اور جسمانی ورزش نہ ہونے کی وجہ سے جگر فیاٹی لیور میں تبدیل ہوجاتا ہے اور لاپرواہی کی صورت میں بتدریج ہیپاٹائٹس بعد ازاں کرانک ہیپا ٹائیٹس اور آخری مرحلہ میں سیریس میں تبدیل ہوجاتا ہے اور اس صورت میں سوائے جگر کی پیوند کاری کے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔