کاپوریٹ شعبہ کو مرکز میں ایک مستحکم حکومت کے قیام کی امید

صنعتی محاصل کی شرط کو 25فیصد تک گھٹانے پر زور

نئی دہلی ۔23مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی صنعتی شعبہ نے جمعرات کو یہ امید ظاہر کی کہ مرکز میں ایک مستحکم حکومت کے قیام سے معاشی فروغ میں اضافہ ہوگا اور ملک کو زیادہ سے زیادہ غیر ملکی فنڈ کا داخلی بہاؤ حاصل ہوگا ۔ آثار و قرائین سے ایسا پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی اور اس کے اتحادی انتہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ برسراقتدار ہوجائیں گے ۔ مشہور صنعت کار اور گودریج گروپ کے صدرنشین آدی گودریج نے کہا کہ نئی حکومت سے توقع ہے کہ وہ ہندوستان کی خام گھریلو پیداوار ( جی ڈی پی ) میں بہتری کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہی ایک احترام کارپوریٹ ٹیکس کی اصلا ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ ہمارے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے ۔ انہیں گھٹانے کی ضرورت ہے ۔ حکومت نے سچ تو یہ ہے کہ وعدہ کیا تھا کہ کارپوریٹ ٹیکس کو 25فیصد تک گھٹایا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ چھوٹی کمپنیوں کیلئے ایسا کیا لیکن انہوں نے بڑی کمپنیوں کیلئے ایسا نہیں کیا ۔ میرے خیال میں ایک بہت اہم اقدام ہوگا ۔ حکومت کیلئے کئی اقدامات ہوں گے جن سے پیداوار کے احیء میں مدد لے گی ۔ نیتی آیوکت کے سابق صدور اروند پناگریہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مکمل تبدیلی لانے کیلئے اصلاحات پر عمل آوری کا وقت آچکا ہے ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تجارت کے لئے بہترین ماحول پیدا کرے اور تاجر و صنعتکاروں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ذمہ داری لیں ۔ انہوں نے یہ باتیں اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہی ۔ ممبئی حصص مارکٹ کے رکن رمیش دمالی نے کہاکہ انہیں آج ہندوستان میں کثیر غیرملکی فنڈ کی آمدنی کی توقع ہے ۔ گذشتہ چھ ماہ سے بہت سے تجارتی معاملات میں انتخابات کی وجہ سے التواء میں ہیں مزین قیاس ہے کہ ان پر فوری عمل ہوگا جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کشش پیدا ہوگی ۔ ہاؤز آف ہیرا چندال کے بانی اور ڈائرکٹر سندرا ہیرا چندانی کا کہنا تھاکہ مرکز میں ایک مستحکم حکومت کے قیام سے رئیل اسٹیٹ کے شعبہ کے فروغ میں مزید مدد ملے گی ۔