کانگریس یو پی اتحاد کے ووٹ نہیں کاٹے گی ،بی جے پی کا نقصان مقصد

جنرل سکریٹری کانگریس پرینکاگاندھی کی راہول گاندھی کے انتخابی حلقہ امیٹھی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت
سیلون ( امیٹھی) ۔یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس یو پی میں ایس پی ۔ بی ایس پی ۔ آر ایل ڈی اتحاد کے ووٹ نہیں کاٹے گی اور کانگریس نے تمام انتخابی حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں ۔ اس کا مقصد بی جے پی کو نقصان پہنچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یو پی اتحاد کے ووٹ کاٹنا نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا کانگریس یو پی اتحاد سے خوفزدہ ہے، پرینکا گاندھی نے جواب دیا کہ وہ وزیراعظم کے خلاف وارناسی سے مقابلہ کرنے سے خوفزدہ نہیں ہیں ۔ پرینکا نے کہا کہ انہوں نے ’’ بہتری کیلئے ‘‘ سیاست میں قدم رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرینکا گاندھی خوفزدتی ہوتی تو وہ اپنے گھر میں بیٹھے رہتی اور سیاست کے میدان میں قدم نہ رکھتی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہتری کیلئے سیاست میں ہیں اور اسی میں رہیں گی ۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری انچارج برائے مشرقی یو پی پرینکا گاندھی نے کہا کہ وہ بی جے پی کے سر سے یہ بھوت اتار دینا چاہتی ہے کہ گاندھی خاندان عوام کے مسائل کی یکسوئی پر توجہ مرکوز نہیں کرتی بلکہ اس کا مقصد صرف بی جے پی کو تباہ کرنا ہے ۔ اترپردیش کے سیاسی منظر نامہ کا تذکرہ کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ کانگریس یو پی اتحاد کے ووٹ کاٹنے کیلئے انتخابی میدان میں نہیں اتری ہے ۔ پرینکا نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم کے بارے میں انکشافات کئے جو وہ صدر کانگریس اپنے بھائی راہول گاندھی کی اگلی میعاد کیلئے امیٹھی میں مہم چلا رہی ہیں ۔ سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی اور راشٹریہ لوک دل نے کئی ماہ قبل لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد قائم کیا ہے لیکن کانگریس کو اس سے باہر رکھا گیا کیونکہ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر ان میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا ۔ سیاسی مبصرین کے بموجب مخالف بی جے پی ووٹ تقسیم ہوسکتا ہے اگر کانگریس اور یو پی اتحاد میں مقابلہ ہو ۔ اس کا فائدہ بی جے پی کوپہنچے گا ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یو پی میں 2022ء میں اسمبلی انتخابات مقرر ہیں لیکن ہم اس کی تیاری نہیں کررہے ہیں ۔ ہمارا مقصد بی جے پی کو 2019ء میں شکست دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی یو پی میں کمزور زور ہے اور اس کو حقیقت میں یہاں طاقتور بنانا ضروری ہے اور وہ اس کیلئے جدوجہد کررہی ہیں ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان کے بھائی راہول گاندھی جیسے قائدین موجود ہیں جو عوام کی بات سنتے ہیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ بی جے پی کے سرپر گاندھی خاندان کا بھوت سوار ہے اور جب بھی ہم یہاں آتے ہیں وہ ہمارے خاندان کے بارے میں باتیں کرنا شروع کردیتے ہیں ۔ عوام کے مسائل کے بارے میں کچھ نہیں کہتے بلکہ ہمارے خاندان پر تنقید کرتے رہتے ہیں ۔ ان کی تقاریر کا آدھے سے زیادہ حصہ اسی کیلئے مختص رہتا ہے ۔