کانگریس کی موقع پرستانہ سیاست ، دلتوں کے نام مگرمچھ کے آنسو

ٹی آر ایس ایم پی پی دیاکر اور رکن اسمبلی ڈاکٹر ایم راجیا کا میڈیا سے خطاب
حیدرآباد۔31جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹریہ سمیتی نے کانگریس پارٹی پر موقع پرستانہ سیاست اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اپنے دور میں دلتوں پر مظالم کی ذمہ دار پارٹی آج دلتوں کے لیے مگرمچھ آنسو بہارہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ پی دیاکر اور رکن اسمبلی ڈاکٹر ایم راجیا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سرسلہ میں کانگریس قائدین کے دورہ اور دلتوں سے ملاقات کی کوشش کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ ٹی آر ایس دور حکومت میں دلتوں پر مظالم جاری ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کے سی آر کی قیادت میں قائم ٹی آر ایس حکومت نے دلتوں سمیت تمام طبقات کی بھلائی کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو ایس سی، ایس ٹی کے بارے میں اظہار خیال کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے کیوں کہ کانگریس کے 60 سالہ دور حکومت میں دلتوں کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔ ٹی آر ایس قائدین نے کہا کہ سرسلہ میں سیاسی مقصد براری کے لیے ڈرامہ بازی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے سرسلہ میں دفعہ 144 نافذ کیا ہے جبکہ کسی کو جلسہ سے نہیں روکا گیا۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کانگریس قائدین غیر اہم مسئلہ کو سیاسی مسئلہ کے طور پر پیش کررہے ہیں اور وہ دلتوں کی آڑ میں اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں دلتوں پر مظالم کی کئی داستانیں ہیں۔ اگر کانگریس قائدین چاہیں تو اس مسئلہ پر کھلے عام مباحث کے لیے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات کے ذریعہ عوام میں الجھن پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں کے لیے ٹی آر ایس حکومت نے کئی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا جس کا احساس خود دلت طبقات کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو عوام کی تائید حاصل نہیں ہورہی ہے اور وہ حکومت کے خلاف الزام تراشی کے ذریعہ خود اپنے وقار کو مجروح کررہے ہیں۔ ڈاکٹر راجیا نے کانگریس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ حکومت پر تنقیدوں کے بجائے تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کرے اور تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ نہ بنیں۔