کانگریس کی مفاد پرستی کی سیاست ، قائدین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا انتباہ

دلت اور بی سی طبقات کے نام سیاسی فائدہ اٹھانے کوشاں ، ٹی سرینواس یادو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر سنیما ٹو گرافی و انیمل ہسبنڈری ٹی سرینواس یادو نے کانگریس پر چلر و مفاد پرستی کی سیاست کرنے کا الزام عائد کرنے جھوٹے الزامات عائد کرنے پر کانگریس قائدین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا انتباہ دیا ۔ سرینواس یادو نے آج اپنے چیمبر سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس دلتوں اور بی سی طبقات پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بی سی طبقہ کے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس قائد کو کانگریس قائدین نے برداشت نہیں کیا ۔ ورکنگ پریسیڈنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے کئی ایس سی طبقہ کے بٹی وکرامارک کو پارٹی میں نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ آزادی کے بعد ملک اور ریاست پر لمبے عرصے تک حکمرانی کرنے والی کانگریس پارٹی نے ایس سی اور بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کو یکسر نظر انداز کردیا ۔ آج سیاسی مفاد پرستی کے لیے ان طبقات پر مگر مچط کے آنسو بہاتے ہوئے کانگریس چلر سیاست کررہی ہے ۔ جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں ۔ کانگریس کے 60 سالہ دور حکومت اور ٹی آر ایس کے تین سالہ دور حکومت میں ایس سی اور بی سی طبقات کی فلاح و بہبود و ترقی کے لیے کئے گئے عملی اقدامات پر کھلے عام مباحث کا ریاستی وزیر سرینواس یادو نے کانگریس کو چیلنج کیا اور حکومت پر کانگریس کی جانے والی تنقید کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پر جھوٹے و بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے تو کانگریس قائدین پر مقدمات درج کرنے کا انتباہ دیا ۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے سرسلہ میں کانگریس کو جلسہ عام منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے کے لگائے گئے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں کسی کو بھی کہیں بھی جلسہ عام ، احتجاج وغیرہ منظم کرنے کی مکمل آزادی ہے ۔ تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر پروفیسر کودنڈا رام نے کل گجویل میں جلسہ عام منعقد کیا حکومت اور مقامی سرکاری مشنری نے انہیں جلسہ عام منعقد کرنے کی اجازت دی تھی ۔ نیرلہ میں 144 سیکشن نافذ ہے ۔ وہاں پیدا شدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلعی حکام نے امن و امان کو برقرار رکھنے اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے شاید جلسہ عام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہوگی ۔ اس فیصلے کا حکومت یا چیف منسٹر سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ کانگریس قائدین اس معاملے میں غیر ضروری چیف منسٹر کے سی آر کے ارکان خاندان کو گھسیٹتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میاں پور اراضی اسکام کے معاملے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے ان پر جو الزامات عائد کئے ہیں وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے نوٹس روانہ کرچکے ہیں ۔۔