کانگریس کی مرکز اور بی جے پی حکومتوں کیلئے مہم

لکھنؤ،30جولائی(سیاست ڈاٹ کام)کانگریس یوم انقلاب نو اگست سے مرکزی ار ریاستی حکومت کے خلاف تحریک شروع کرے گی۔کانگریس کا خیال ہے کہ دونوں حکومتیں عوامی مسئلوں کو حل کرنے میں ناکام رہی ہیں،اس لئے انہیں اقتدار چھوڑ دینا چاہئے ۔کانگریس اسی موضوع پر یوم انقلاب سے عوامی تحریک شروع کرے گی۔ریاستی کانگریس عوامی تحریک کمیٹی کے صدر سویں پرکاش گوسوامی نے آج یہاں بتایا کہ اشیا اور خدمات ٹیکس(جی ایس ٹی)کے سلسلے میں ہورہی پریشانیوں سمیت عوام سے منسلک موضوع تحریک کا حصہ ہوں گے ۔نوٹوں کی منسوخی اور جی ایس ٹی سمیت کئی موضوعات ہیں جن سے عوام کافی پریشان ہے ۔جی ایس ٹی معاملے پر ریاست کے سبھی اضلاع میں مظاہرہ کیاجائے گا۔مظاہرے کے دوران بہار اور گجرات میں کی گئی ”سیاسی بدعنوانی” کے معاملے بھی اٹھائے جائیں گے ۔مسٹر گوسوامی نے بتایا کہ 30اگست سے 30ستمبر تک ‘چلو گاؤں کی اور’ پروگرا کے تحت کارکنان گاؤں میں جاکر مرکرزی اور ریاست حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے بارے میں چوپال لگاکر گاؤں والوں کو معلومات دیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ 15اکتوبر کو انہی مسئلوں کے سلسلے میں ایک بار پھر ضلع ہیڈکوارٹروں پر مظاہرہ کیا جائے گا۔اس کے بعد 28دسمبر کو ‘لکھنؤ چلو -مودی گدی چھوڑو’نعرے کے ساتھ لکھنؤمیںجلوس نکالا جائے گا۔

ڈی راجہ کی شرد یادو سے ملاقات
نئی دہلی ۔ 30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) جنتادل ( یو) کے قائد شرد یادو نے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے عظیم اتحاد سے ترک تعلق اور بی جے پی کی مدد سے نئی حکومت تشکیل دینے کے اقدام کو منظور نہیںکیا ہے ۔ دریں اثناء سی پی آئی قائد ڈی راجہ نے آج ان سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ بہار کی تبدیلیوں پر الجھن زدہ اور پریشان ہیں ۔ اس اچانک تبدیلی کے ذریعہ ان کے خیال میں شرد یادو نے خودکو اس فیصلہ سے دور رکھا ہے ۔ ڈی راجہ نے یادو سے کل چینائی میں ملاقات کے بعد آج دوبارہ ملاقات کی ۔شرد یادو جی ڈی یو کے سابق صدر ہیں اور انہوں نے بہار حکومت کے اقدام کو برسرعام نامناسب قرار دیا ہے ۔ نتیش کمار کے اقدام کو عوام کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے ڈی راجہ نے کہا کہ اس بحران کے لمحہ میں شرد یادو کو مستحکم موقف اختیار کرنا اور بی جے پی ‘ آر ایس ایس اور فرقہ پرستوں کے گھناؤنے عزائم کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیئے ۔