کانگریس کی اسکیم پر ٹی آر ایس کا لیبل

20ا ضلاع میں پائپ لائین سے گیس کی سربراہی کا منصوبہ، 10 ہزار کروڑ کے ٹنڈرس طلب
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے 20 اضلاع میں پکوان گیس اور سی این جی کی پائپ لائین کے ذریعہ سربراہی کا منصوبہ ہے۔ اس سلسلہ میں ملک کی 22 ریاستوں کے 174 اضلاع پر مشتمل پلان تیار کیا جارہا ہے۔ پٹرولیم اور نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ نے تلنگانہ کے 20 اضلاع میں پائپ لائین سے گیس کی سربراہی کے سلسلہ میں ٹنڈرس طلب کئے ہیں۔ 10,000 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ذریعہ اس پراجکٹ کی تکمیل کی جاسکتی ہے۔ ریگولیٹری بورڈ نے سرمایہ کاروں سے ٹنڈرس میں حصہ لینے کی خواہش کی ہے تاکہ تلنگانہ میں گیس کی پائپ لائین کے ذریعہ سربراہی کا منصوبہ مکمل ہوسکے۔ واضح رہے کہ پائپ لائین کے ذریعہ گیس کی سربراہی کا منصوبہ سب سے پہلے کانگریس دور حکومت میں تیار کیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے کرشنا گوداوری طاس سے گیس حاصل کرتے ہوئے پائپ لائین سے گیس کی سربراہی کا منصوبہ بنایا تھا۔ ریلائینس کمپنی کے اشتراک سے اس منصوبہ پر عمل آوری اور فی سلینڈر 200 روپئے میں سربراہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ اس منصوبہ پر عمل آوری موقوف ہوگئی اور ان کے بعد کسی بھی چیف منسٹر نے اس جانب توجہ نہیں کی۔ تلنگانہ تشکیل کے بعد کے سی آر حکومت نے اس منصوبہ پر عمل آوری میں پیشرفت کی ۔ چیف سکریٹری شیلندر کمار جوشی نے ریگولیٹری بورڈ سے خواہش کی ہے کہ وہ شہریوں کو کسی دشواری کے بغیر گیس پائپ لائین بچھانے کا کام انجام دے۔ منصوبہ کے مطابق 20 اضلاع کے شہری علاقوں میں پائپ لائین بچھانے کے کام کا اکتوبر میں آغاز ہوسکتا ہے۔ تلنگانہ کے جن 20 اضلاع کی نشاندہی کی گئی، ان میں بھدرادری، کتہ گوڑم ، کھمم ، جگتیال ، جنگاؤں ، بھوپال پلی ، پدا پلی ، سرسلہ، کریم نگر ، محبوب آباد ، ورنگل رورل، ورنگل اربن ، میدک ، سدی پیٹ ، سنگا ریڈی ، میڑچل ، رنگا ریڈی ، نلگنڈہ ، سوریا پیٹ ، بھونگیری اور وقار آباد شامل ہیں۔ اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ اکتوبر تک ٹنڈرس کو قطعیت دیدی جائے اور چیف منسٹر کے سی آر اس پراجکٹ کا افتتاح کریں۔ کانگریس حکومت نے پراجکٹ کا آغاز کیا تھا لیکن آج کی کے سی آر حکومت اس پراجکٹ کا سہرا اپنے سر لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ آندھراپردیش میں 1500 کروڑ کی سرمایہ کاری سے تین اضلاع میں اسکیم پر عمل آوری کا منصوبہ ہے۔ ملک بھر میں 70,000 کروڑ کی سرمایہ کاری سے 174 اضلاع کا احاطہ کیا جائے گا ۔ 22 ریاستوں میں 16 ہزار کیلو میٹر طویل پائپ لائین بچھائی جائے گی جس میں 12 ہزار کیلو میٹر کا کام پہلے مرحلہ میں شروع ہوگا۔ اس پراجکٹ سے 60 کروڑ عوام کو فائدہ ہوگا۔ تلنگانہ حکومت کے منصوبہ کے مطابق نصف سے زائد ریاست کو اس پروگرام کے تحت شامل کرتے ہوئے سی این جی اور پی این جی کی پائپ لائین کے ذریعہ سربراہی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسی دوران کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے دور حکومت میں شروع کردہ پروگرام کا سہرا کے سی آر اپنے سر باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔