کانگریس کو مودی جیسے لیڈر سے کوئی خوف نہیں

کانگریس کو مودی جیسے لیڈر سے کوئی خوف نہیں
اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے ہری پرساد کی پریس کانفرنس
بیدر ۔ 3 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے بنگلور پریس کلب اور بنگلور رپورٹرس گلڈ کی جانب سے منعقدہ پریس سے طئے پروگرام کے دوران کہا کہ ملک کی آزادی کے لئے طویل جدوجہد کرنے اور انگریزوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کرنے والی کانگریس پارٹی کو مودی جیسے افراد سے کسی طرح کا کوئی خوف نہیں ہے ۔ کانگریس لیڈروں نے اس ملک کی آزادی کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں اور ملک کو آزادی حاصل ہونے کے بعد بھی اندرا گاندھی ، راجیو گاندھی سمیت کئی کانگریس لیڈروں نے بی جے پی اور ان کی ہمنوا پارٹیوں کی جانب سے چلائی گئی سازشوں کا شکار ہوئے ہیں اور اپنی جان قربان کی ہے ۔ اقتدار حاصل کرنے کیلئے ایسی پارٹیاں دہشت گردوں کو بھی بڑھاوا دینے سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہیں لیکن ان کی ایسی کوشش کبھی اس ملک میں کامیاب نہیں ہوگی ۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے پیدائشی مقام کو اب مافیا والوں کی جنگ بنانے والے مودی اگر وزیراعظم بنیں گے تو وہ اس ملک کو جہنم بنانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے نریندر مودی نے آج تک کبھی کوئی بڑا تیر نہیں مارا ہے ۔ گجرات کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے خود گجرات کے عوام ذمہ دار ہیں، نریندرمودی نہیں۔ گجرات گزشتہ کئی دہائیوں سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ اس ریاست کے ہیرے جواہرات کے تاجروں کے علاوہ وہاں کے کاروباری افراد نے اس ریاست کو ترقی کی جانب لے جانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ اس میں بھلا مودی جی کا کیا رول ؟ گجرات میں مودی کاروبار شروع ہونے کے بعد گودھرا میں قتل عام اور پھر وہاں نظم و نسق کے مسائل کھڑے کرنے والے اب اسی کو اس ریاست کی ترقی قرار دے رہے ہیں اور ایسے شخص کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر پیش کر کے بی جے پی کے لیڈر کرناٹک کے عوام کو بھلا نہیں سکتے۔ اس سے قبل ملک میں ایک بار بی جے پی ’’روشن بھارت‘‘ کے نعرے کے ساتھ انتحابی میدان میں اتری تھی لیکن کانگریس نے اقتدار پر آکر اس ملک کو روشن کیا ۔ اب بھارت کو جتاؤ کے نعرے کے ساتھ یہ میدان میں اتر رہے ہیں لیکن اس مرتبہ بھی عوام کانگریس کو کامیاب بناکر بھارت کو بچائیں گے ، انہیں پورا یقین ہے ۔ بی کے ہری پرساد نے کہا کہ ہمارے لئے سونیا گاندھی لیڈر ہیں لیکن بی جے پی میں عدم اطمینان ہے۔ انہوں نے لال کرشن اڈوانی کو پوری طرح نظر انداز کرنے کے مودی کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر پیش کیا ہے ۔ آج اٹل جی کے بارے میں بی جے پی میں کوئی آواز تک بلند نہیں کر رہا ہے ۔ بی جے پی دوبارہ اقتدار پر آنے کیلئے جھوٹ پر جھوٹ بولتی رہتی ہے لیکن اس جھوٹ کے جال میں وہ خود پھنس کر تباہ ہونے والی ہے ۔