کانگریس پر سائنس کانگریس کے انعقاد کو سیاسی رنگ دینے کا الزام

عثمانیہ یونیورسٹی نے اپنے طور پر فیصلہ کیا ، حکومت سے کوئی تعلق نہیں ، گورنمنٹ وہپ راجیشور ریڈی
حیدرآباد۔29 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹریہ سمیتی نے سائنس کانگریس کے انعقاد کو سیاسی رنگ دینے کا کانگریس پر الزام عائد کیا۔ گورنمنٹ وہپ پی راجیشور ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انڈین سائنس کانگریس کے عثمانیہ یونیورسٹی میں انعقاد کے سلسلہ میں یونیورسٹی کی گورننگ کونسل نے حکومت سے وقت مانگا تھا۔ تیاریوں کے سلسلہ میں یونیورسٹی کے موقف کے بعد سائنس کانگریس حیدرآباد سے منتقل کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یونیورسٹی نے اپنے طور پر یہ فیصلہ کیا ہے۔ راجیشور ریڈی نے کہا کہ یونیورسٹیز کے کام کاج میں حکومت کوئی مداخلت نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی یونیورسٹی کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ راجیشور ریڈی نے کہا کہ انڈین سائنس کانگریس کے انعقاد سے حکومت کو دلچسپی تھی لیکن یونیورسٹی کی جانب سے تیاریوں میں تاخیر کو دیکھتے ہوئے حیدرآباد میں انعقاد ممکن نہ ہوسکا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی ہر مسئلہ کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔ حالیہ عرصہ میں عثمانیہ یونیورسٹی میں مرلی نامی طالب علم کی خودکشی کو بھی کانگریس نے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی۔ کانگریس کی محاذی تنظیم این ایس یو آئی کے قائدین نے یونیورسٹی کے حالات بگاڑ نے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انڈین سائنس کانگریس میں شرکت کے لیے وزیراعظم کی آمد پر رکاوٹ پیدا کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس طرح کانگریس پارٹی نے سائنس کانگریس کے انعقاد کو متنازعہ بنادیا ہے۔ ان حالات میں انڈین سائنس اسوسی ایشن نے اپنے ہنگامی اجلاس میں حیدرآباد سے منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ انڈین سائنس کانگریس اب منی پور یونیورسٹی میں منعقد کی جائے گی۔ راجیشور ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی غلط پالیسی کے نتیجہ میں تلنگانہ میں یہ کانفرنس منعقد نہیں ہو پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین ریاست کی ترقی اور اس کی نیک نامی سے خوش نہیں ہیں اور ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس دور حکومت میں تعلیمی شعبہ کو نظرانداز کردیا گیا تھا اور عثمانیہ یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول خراب کرنے کے لیے کانگریس ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ و نوجوانوں کو تعلیم کے بجائے سیاست کی طرف راغب کرنے کے لیے کانگریس قائدین ذمہ دار ہیں جس کے لیے انہیں عوام سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔