کانگریس مخالف پارٹیوں میں پھوٹ

نئی دہلی، 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایمرجنسی کے بعد متحد ہو نے والی پارٹیوں میں ٹوٹ اور اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد طرح طرح کے سیاسی چیلنجوں سے نبرد آزما‘آئرن لیڈی’ اندرا گاندھی کے عوام سے براہ راست رابطہ کی مہم کے آغاز کا 1980 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس (آئی) کو فائدہ ملا اور وہ زبردست اکثریت سے دوبارہ اقتدار میں آ گئیں۔ ساتویں عام انتخابات سے قبل قومی پارٹیوں میں کانگریس (آئی) اور کانگریس (یو)، جنتا پارٹی اور جنتا پارٹی (ایس) کا قیام ہو چکا تھا. سال 1977 میں پہلی بار اقتدار کا مزہ لوٹنے والے سوشلسٹ لیڈرز بکھر چکے تھے ۔ ان کے کچھ لیڈر جنتا پارٹی اور جنتا پارٹی (ایس) میں منقسم ہو گئے تھے ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی اپنا وجود بنائے ہوئے تھی جبکہ مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے اپنی تنظیمی پوزیشن کو مضبوط بنائی تھی جس کا فائدہ اس کو اس الیکشن میں ملا تھا۔ اس انتخاب میں اتر پردیش کی رائے بریلی سیٹ پر اندرا گاندھی کا مقابلہ کرنے کے لئے جنتا پارٹی کی جانب سے وجے راجے سندھیا انتخابی میدان میں اتری تھی لیکن مقابلہ میں کہیں ٹک نہیں سکیں۔ کانگریس (آئی) کے ٹکٹ پر مشہور ہوتے نوجوان لیڈر سنجے گاندھی نے اتر پردیش کی امیٹھی سیٹ پر انتخاب جیتا۔ سیاست پر حیرت انگیز طریقے سے گرفت رکھنے والے جگ جیون رام نے جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ھوئے تھے ۔ قومی پارٹیوں کے علاوہ اس الیکشن میں ریاستی سطح کی پارٹیوں میں ڈی ایم کے ، انادرمک، فارورڈ بلاک، آل انڈیا مسلم لیگ، مسلم لیگ، مھاراشٹروادي گومانتک پارٹی، پیپلز کانفرنس، پیزنٹ اینڈ ورکر پارٹی، اکالی دل اور آر ایس پی سمیت کل 19 پارٹیوں نے الیکشن لڑا تھا۔ اس وقت کل 11رجسٹرڈ پارٹیاں تھی جن میں بھارتیہ سوشلسٹ پارٹی، جھارکھنڈ پارٹی اور شیوسینا اہم تھی ۔ لوک سبھا کی 542 سیٹوں میں سے 422 جنرل زمرہ کی تھی جبکہ درج فہرست ذات کے لئے 79 اور درج فہرست قبائل کے لئے 41 سیٹ محفوظ تھی۔ اس انتخاب میں 542 میں سے 529 نشستوں کے لئے ہی الیکشن ہوا تھا جس میں 4629 امیدواروں نے اپنی انتخابی قسمت آزمائی ۔ اس انتخاب میں 35 کروڑ 62 لاکھ سے زائد رائے دہندگان میں سے 56.92 فیصد نے ووٹ دیا تھا۔ سب سے زیادہ 39 امیدواروں نے چنڈي گڑھ سے الیکشن لڑا تھا۔ کانگریس (آئی) نے سب سے زیادہ 492، جنتا پارٹی نے 433، جنتا پارٹی (ایس) نے 293، کانگریس (یو) نے 212، سی پی آئی نے 47 اور سی پی ایم نے 64 امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا تھا۔ لڑایا تھا۔ کانگریس (آئی) کو 42.69 فیصد ووٹ ملے اور اس نے 353 امیدوار انتخابات جیتے تھے ۔ جنتا پارٹی (ایس) کے 41 اور جے پی کے 31 امیدوار منتخب ہوئے ہوئے تھے ۔ سی پی آئی کے 10، سی پی ایم کے 37 اور کانگریس (یو) کو 13 لوک سبھا حلقوں میں کامیابی ملی تھی۔ کانگریس (آئی) کو اتر پردیش میں 51، بہار میں 30، آندھرا پردیش میں 41، آسام میں دو، گجرات میں 25، ہریانہ میں پانچ، ہماچل پردیش میں چار، کرناٹک میں 27، جموں و کشمیر میں ایک، کیرالہ میں پانچ، مدھیہ پردیش میں 35، مہاراشٹر میں 39، اڑیسہ میں 20، پنجاب میں 12، راجستھان میں 18، تمل ناڈو میں 20، مغربی بنگال میں چار، دہلی میں چھ، اروناچل میں دو، منی پور، انڈمان نکوبار، چندی گڑھ، دادر ناگر حویلی، اور پونڈی چیری میں ایک – ایک سیٹ ملی تھی۔