کانگریس قائد راہول گاندھی کا دورہ سنگاریڈی بے فیض : کے پربھاکر

جلسہ میں حکومت کے خلاف چارج شیٹ کی اجرائی مضحکہ خیز ، ٹی آر ایس ایم ایل سی کا بیان
حیدرآباد۔31 مئی (سیاست نیوز) ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی نے نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کے کل دورہ سنگاریڈی کو بے فیض قرار دیا اور کہا کہ اس سے نہ صرف عوام بلکہ خود کانگریس پارٹی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راہول گاندھی کے جلسہ عام میں حکومت کے خلاف چارج شیٹ کی اجرائی کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی کو اپنے دور حکومت میں کی گئی نا انصافیوں پر پہلے چارج شیٹ پیش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی دراصل اپنی شناخت کی جدوجہد کررہی ہے اور وہ تلنگانہ میں اپنے قدم جمانے کے لیے راہول گاندھی کے جلسے کا سہارا لے رہی ہے۔ راہول گاندھی کوئی کرشماتی شخصیت نہیں جن کی آمد سے پارٹی مضبوط ہوجائے گی۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں راہول گاندھی کا جادو نہیں چلا اور حال ہی میں اترپردیش کے نتائج سے ثابت ہوگیا کہ راہول گاندھی عوامی مقبولیت کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کی زیر قیادت فلاحی اور ترقیاتی کام انجام دینے والی ٹی آر ایس حکومت کے خلاف چارج شیٹ کی پیشکشی کا اعلان مضحکہ خیز ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے فلاحی اقدامات میں دیگر ریاستوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کسی بھی ریاست کی برسر اقتدار پارٹی یہ دعوی نہیں کرسکتی کہ اس نے انتخابی منشور کے علاوہ کئی اسکیمات کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کانگریس قائدین حکومت پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ کسانوں سے ہمدردی کرنے والے کانگریس قائدین اس وقت خاموش کیوں تھے جب ان کے دور حکومت میں کسانوں نے خودکشی کی اور حکومت نے زرعی شعبہ کو نظرانداز کردیا تھا۔ پربھاکر نے کہا کہ جس طرح امیت شاہ کے دورے کے بعد بی جے پی قائدین کو دھوکہ ہوا ہے، اسی طرح کانگریس قائدین بھی راہول گاندھی کے دورے کے بعد حقیقت سے واقف ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا 10 سالہ دور حکومت تلنگانہ عوام کے لیے کبھی بھلایا نہیں جاسکتا کیوں کہ یہ ناانصافیوں اور بدعنوانیوں پر محیط تھا۔ کانگریس دور حکومت میں محبوب نگر سے لاکھوں افراد نے روزگار کے لیے نقل مقام کرلیا تھا لیکن آج عوام واپس ہورہے ہیں۔ کیا حکومت کے اس کارنامے کے سبب چارج شیٹ پیش کیا جارہا ہے۔ حکومت نے کسانوں کے 17 ہزار کروڑ کے قرض کو معاف کیا۔ کیا اس لیے چارج شیٹ پیش کی جارہی ہے؟ پربھاکر نے کہا کہ تلگودیشم سے اتحاد کی بات کرنے والے ایس جئے پال ریڈی کی کانگریس پارٹی میں موجودگی اس پارٹی کے قائدین کے لیے باعث شرم ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ چیف منسٹر نے جس سروے کا اہتمام کیا تھا وہ حقائق پر مبنی ہے اور اگر انتخابات کرائے جائیں تو نتائج سروے کے عین مطابق ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے کوئی گاندھی بھون نہیں آئے گا۔ پربھاکر نے کہا کہ اتم کمار ریڈی اپنے مقام سے کچھ زیادہ ہی چیف منسٹر پر تنقید کررہے ہیں۔ انہیں گفتگو میں احتیاط کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے لیے استعفی دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اگر کانگریس پارٹی کو سروے پر بھروسہ نہیں تو اس کے ارکان اسمبلی مستعفی ہوکر دوبارہ منتخب ہوکر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اتم کمار ریڈی استعفی دیتے ہیں تو ٹی آر ایس اپنے ایک عام کارکن کو ان کے خلاف میدان میں اتارکر کامیابی حاصل کرلے گی۔