کانگریس قائدین ٹی آر ایس حکومت کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار

کانگریس رکن اسمبلی ومشی چندر ریڈی کا چیف منسٹر پر ریمارک سیاسی مقصد براری ، کے پربھاکر کا ردعمل
حیدرآباد۔31 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹریہ سمیتی نے کانگریس کے رکن اسمبلی ومشی چندر ریڈی پر چیف منسٹر کے خلاف بیان بازی کے ذریعہ سیاسی مقصد براری کا الزام عائد کیا۔ پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محبوب نگر سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین کی جانب سے اگادی کے موقع پر چیف منسٹر سے ملاقات کی گئی اور مقامی مسائل کو پیش کیا گیا۔ چیف منسٹر نے سیاسی وابستگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کانگریس قائدین کے مسائل کی یکسوئی کی ہدایت دی لیکن رکن اسمبلی ومشی چندر ریڈی نے بعد میں چیف منسٹر سے ملاقات کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر سے ارکان اسمبلی رکن پارلیمنٹ اور محبوب نگر کے کانگریس قائدین نے ملاقات کی تھی۔ چیف منسٹر نے واسیع القلبی کے ساتھ محبوب نگر کی ترقی کے لیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا اور تیقنات دیئے۔ کلواکرتی کے رکن اسمبلی ومشی چندر ریڈی نے ملاقات کے بعد چیف منسٹر کی ستائش کی تھی تاہم بعد میں انہوں نے اپنا بیان تبدیل کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ ومشی چندر ریڈی ایک ایم ایل اے کی طرح نہیں بلکہ ایک عام کارکن کی طرح کی سطح سے بھی نیچے گرکر حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی کے لیے یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ چیف منسٹر کے جذبہ خیرسگالی پر تنقید کرے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے کانگریس ارکان اسمبلی ڈی کے ارونا اور سمپت کمار کی جانب سے پیش کی گئی مختلف تجاویز کو قبول کیا تھا اور محبوب نگر میں 15 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیرب کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ کانگریس قائدین دراصل حکومت کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور آئندہ انتخابات میں ناکامی کے خوف سے ہر مسئلہ پر سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک قومی سیاسی جماعت سے سکڑ کر علاقائی جماعت میں تبدیل ہوچکی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ محبوب نگر لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کی ری ڈیزائننگ کی مخالفت کرنے والے ومشی چندر ریڈی کیا جانا ریڈی اور اتم کمار ریڈی سے یہ بات کہہ سکتے ہیں؟ حکومت کی جانب سے کیئے گئے سروے پر ومشی چندر ریڈی کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ 2019ء میں ٹی آر ایس کا دوبارہ برسر اقتدار آنا طے ہے اور اس کے لیے کسی سروے کی کوئی ضرورت نہیں۔ عوام خود کھل کر اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ ٹی آر ایس حکومت کے فلاحی اور ترقیاتی اقدامات اسے دوبارہ کامیابی دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کیئے گئے سروے کو بوگس قرار دینے والے ومشی چندر ریڈی یہ بات بھول گئے کہ ریاست کے ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی ضمانت بھی نہیں بچی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نارائن کھیڑ اور پالیرو حلقوں میں ٹی آر ایس نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے حق میں کیا گیا سروے اور ضمنی انتخابات کے نتائج میں یکسانیت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی مقبولیت کو برداشت نہ کرتے ہوئے ومشی چندر ریڈی حکومت کے سروے پر اعتراض کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں تلنگانہ میں کانگریس اور تلگودیشم کا مکمل صفایا ہوجائے گا اور ٹی آر ایس کو بھاری نشستوں کے ساتھ دوبارہ اقتدار حاصل ہوگا۔