کانگریس قائدین ناقابل بھروسہ

گلبرگہ /28 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) وزارت عظمیٰ کے عہدہ کیلئے بی جے پی کے امیدوار چیف منسٹر گجرات نریندر مودی نے جمعہ کے دن جیورگی روڈ گلبرگہ پر اٹل بہاری واجپائی لے آؤٹ پر تیار کردہ جلسہ گاہ میں ہزاروں بی جے پی ، آر ایس ایس ، ہندو مہا سبھا کے کارکنان اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ حیدرآباد کرناٹک میں کئی دہوں سے یہاں کی قیادت نے ترقیاتی کاموں پر کوئی توجہ نہیں دی ہے ۔ جس کے سبب یہ علاقہ کافی پچھڑ گیا ہے ۔ مسٹر مودی نے کانگریسی قائدین سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو دس نمبری قائدین ( دھوکہ باز ) قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دیکھئے ان دس نمبری قائدین نے کیا کیا آندھراپردیش کے ساتھ ۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ تلنگانہ اور آندھرا دونوں ترقی کریں لیکن کانگریس ایک ایسی ڈاکٹر ہے جو بچہ پیدا کرنے کیلئے ماں کو قتل کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔

مسٹر مودی نے کہا کہ سیما آندھرا کے علاقوں میں شدید تشدد کے باوجود پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل منظور ہوچکا ہے اب صرف صدارتی تصدیق باقی ہے ۔ کرناٹک کی کانگریس قیادت اور صدر کانگریس محترمہ سونیا گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے کانگریسی قائدین اور صدر کانگریس سونیا گاندھی نے اس ریاست کیلئے کوئی خدمت انجام دہیں دی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کانگریس پر بھروسہ کرنا چھوڑدیں اور نہ ہی اس پارٹی کے بڑے بڑے اعلانات پر بھروسہ کریں ۔ مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی سب سے بڑی پہچان یہی ہے کہ یہ پارٹی ووٹ بینک کی سیاست کھیلتی ہے ۔ کانگریس کی شناخت یہ ہے کہ یہ بدعنوانی اور رشوت خوری کی سیاست کے علاوہ خاندانی حکمرانی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔ واضح رہے کہ 10 یوم قبل مسٹر نریندر مودی نے کرناٹک ہی کے ایک مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس قیادت کو نقلی گاندھیوں کی قیادت قرار دیا تھا ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ جب مہاتما گاندھی زندہ تھے اس وقت کانگریس پارٹی ایک فلسفہ رکھتی تھی لیکن جب سے نقلی گاندھی پیدا ہوگئے ہیں خود کانگریس پارٹی فکرمند ہوگئی ہے ۔ کرناٹک میں بی جے پی کی قیادت پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کیلئے اب مودی کی تقریروں پر ہی انحصار کر رہی ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کی حکمرانی کے دوران بدعنوانیوں اور رشوت خوری کے واقعات ، بی جے پی قائدین میں آپسی پھوٹ اور ریاستی وزراء و سابق چیف منسٹر کے خلاف مقدمات کے سبب یہاں اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو شکست ہوئی تھی ۔ 2009 کے پارلیمانی انتخابات میں کرناٹک کی 28 پارلیمانی نشستوں میں سے بی جے پی کو 19 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔