کالکا میل پٹری سے اتر گئی ، 37 ہلاک200 زخمی

13 بوگیاں تباہ، حادثہ کی تحقیقات ،منموہن سنگھ ، سونیا گاندھی کا اظہار افسوس،فوج اور فضائیہ کے ذریعہ بچاؤ کام، دہلی۔ ہوڑہ لائن پر ٹرین سروس متاثر
فتح پور /10 جولائی (پی ٹی آئی) ہوڑہ سے دہلی جانے والی کالکا میل کی 13 بوگیاں آج اتر پردیش کے فتح پور میں ملواں ریلوے اسٹیشن کے قریب پٹری سے اتر گئیں، جس کے نتیجہ میں کم سے کم 37 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مہلوکین کی تعداد 50 سے زائد ہے اور 250 سے زائد زخمی مسافرین کا مختلف ہاسپٹلس میں علاج کیا جارہا ہے جن میں سے 190 کو ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے جبکہ 54 مسافرین کو کانپور اور فتح پور میں واقع مختلف خانگی نرسنگ ہومس میں شریک کیا گیا ہے ۔ ریلویز نے مہلوکین کی تعداد صرف 22 بتائی ہے ۔ انڈین ایرفورس کے 4 ہیلی کاپٹرس مقام حادثہ پہنچ گئے جہاں بچاؤ و راحت کاری کام تیز کردیئے گئے ہیں۔ فوجی جوانوں نے کئی زخمیوں کو خانگی ہاسپٹل منتقل کیا۔ ریلویز کی جانب سے راحت کاری اقدامات میں تاخير کی وجہ سے کئی مسافرین کو مشکلات پیش آئیں اس کے علاوہ یہاں پینے کا پانی اور غذا بھی دستیاب نہیں تھی جس نے مسافرین کی مشکلات میں اضافہ کردیا ۔ کانپور سے ایک خصوصی ٹرین روانہ کی گئی ہے تاکہ کالکا میل کے مسافرین اپنا سفر جاری رکھ سکے ۔ اس کے علاوہ انہیں غذائی پیکٹس اور پانی کی بوتلیں بھی فراہم کی گیءں۔ نارتھ سنٹرل ریلوے کے چیف پی آر او سندیپ ماتھر نے الہ آباد سے بتایا کہ پٹری سے اترنے والی بوگیوں میں دو اے سی 3 ٹائیر ، ایک اے سی 2 ٹائیر ، دو جنرل ، پانچ سلیپر ، ایک پینٹری اور ایک ایس ایل آر کوچ شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 11 کوچیس مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں اور مسافرین کو ان میں سے نکالنے کیلئے گیاس کٹرس استعمال کئے جارہے ہیں ۔ حادثہ کے وقت یہ ٹرین 108 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ رہی تھی ۔ میڈیکل ریلیف ٹرین جس میں سات ڈاکٹرس اور دیگر آلات موجود ہیں الہ آباد میں یہاں پہنچ گئی جبکہ کانپور سے بھی ایک اور ٹرین روانہ کی گئی ۔ پٹری سے اترنے والے تمام کوچیس یا تو الٹ گئے یا ایک دوسرے پر چڑھ گئے ۔ کئی مسافرین اب بھی ان کوچیس میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ ریلوے بورڈ چیرمین ونئے متل اور بورڈ کے دیگر ارکان کے علاوہ ڈائرکٹر جنرل ریلوے پروٹیکشن فورس مقام حادثہ پر پہنچ چکے ہیں ۔ سیفٹی کمشنر ، لکھنؤ کو حادثہ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے ۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے اس المناک حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور محکمہ ریلویز نے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ حادثہ آج دوپہر لکھنؤ سے 120 کیلو میٹر دور ملواں اسٹیشن پر پیش آیا ۔ بوگیوں کے پٹری سے اترنے کی اصل وجوہات کا تاحال علم نہیں ہو سکا۔ تحقیقات جاری ہیں، لیکن فی الحال امدادی کاموں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ مملکتی وزیر ریلوے مکل رائے نے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس پانچ لاکھ اور شدید زخمیوں کو فی کس ایک لاکھ اور معمولی طورپر زخمی ہونے والوں کو فی کس 25 ہزار روپے کی امداد جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حادثہ کے بعد دہلی۔ ہوڑہ لائن پر ریل ٹرافک معطل ہو گئی ہے۔ اتر پردیش کی چیف منسٹر مایاوتی نے بھی اس المناک حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس ایک لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو فی کس 50 ہزار روپے اور معمولی زخمیوں کو فی کس 25 ہزار روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ٹرین حادثہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ اپنے پیام میں انہوں نے حکام پر زور دیا ہے کہ بچاؤ اور راحت کاری کام تیز کردیں ۔
شتابدی ایکسپریس کے کوچ میں دھواں
گوالیار ۔ /10جولائی ( یو این آئی) دہلی ۔ بھوپال شتابدی ایکسپریس کے ایک ڈبے میں اچانک دھواں نکلنے سے سنسنی پھیل گئی ۔ نارتھ سنٹرل ریلوے کے ذرائع نے بتایا کہ داتیا کے مقام پر بریک میں خرابی کی وجہ سے ایسا ہوا ۔ سوناگر اسٹیشن پر ٹرین نے تقریباً نصف گھنٹے توقف کیا اور بریکس درست کئے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اننت پیٹ کے قریب ٹرین سے ایک جانور زد میں آکرکچلا گیا اور C4کوچ کے بریک خراب ہوگئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ اس ٹرین کی جھانسی پر دوبارہ جانچ کی گئی جس کے بعد یہ بھوپال کیلئے روانہ ہوگئی