ڈی این اے پروفائلنگ بل مانسون اجلاس میں پیش کیا جائے گا

نئی دہلی، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ڈی این اے پروفائلنگ بل پیش کرے گی۔مرکز کی اس اطلاع کے بعد غیر سرکاری تنظیم لوک نیتی فاونڈیشن کی چھ سال پرانی مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹادیا۔چیف جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے عرضی کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت قانون بنارہی ہے اس لئے اب اس عرضی کی سماعت کی ضرورت نہیں ہے ۔ بنچ نے حالانکہ واضح کیا کہ عرضی گذار کو اگر لگتا ہے کہ مستقبل میں اس موضوع پر اسے عدالت کی مداخلت کی ضرورت ہے تو وہ اس کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے ۔خیال رہے کہ لوک نیتی فاونڈیشن کے ذریعہ داخل مفاد عامہ کی عرضی میں مطالبہ کیا گیا تھاکہ لاوارث لاشوں کی ڈی این اے پروفائلنگ کی جائے جس سے گمشدہ لوگوں سے اس کو ملایا جاسکے ۔عرضی میں کہا گیا تھا کہ لاوراث لاشوں کے سلسلے میں ایک سائنسی طریقہ ایجاد کرنے کی ضرورت ہے جس سے لاشوں کی شناخت ہوسکے ۔ ڈ ی این اے پروفائلنگ کے ذریعہ ملک بھر میں ملنے والی لاوارث لاشوں کا ڈی این اے لاپتہ لوگوں کے ڈی این اے سے ملایا جاسکتا ہے جس سے ان کی شناخت کرنے میں آسانی ہوسکتی ہے ۔خیال رہے کہ مرکز نے اس طرح کا وعدہ 2015میں بھی اس معاملے کی سماعت کے دوران کیا تھا۔