ڈوپ اسکینڈل : بیرونی اتھیلیٹکس کوچ یوری برطرف

انکوائری پیانل کی تشکیل۔ ایس اے آئی اور اے ایف آئی سے رپورٹ طلب ۔ اسپورٹس منسٹری کے اقدامات
نئی دہلی، 5 جولائی (پی ٹی آئی) اتھلیٹکس میں ڈوپ اسکینڈل کا سنجیدگی سے نوٹ لیتے ہوئے حکومت نے آج سخت کارروائی میں ہندوستان کے بیرونی اتھلیٹکس کوچ یوری اوگرودنیک کو برطرف کردیا اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری پیانل کی تشکیل کی۔ وزیر اسپورٹس اجئے ماکن نے عہدے داروں اور کوچس کے علاوہ اتھلیٹس کو بھی قوم کیلئے شرمندگی پیدا کرنے کے ذمے دار قرار دیا۔ ماکن نے یہاں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آٹھ اتھلیٹس کے مثبت ڈوپ ٹسٹ نے اسپورٹس برادری اور سارے ملک کو رسوا کیا ہے۔ لہذا ہم نے کوچس اور عہدے داروں کے خلاف بعض سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس طرح کی چیزیں مستقبل میں دوبارہ پیش نہ آئیں۔ ’’ہم نے ان اتھلیٹس سے وابستہ بیرونی کوچ (یوکرین کے اوگرودنیک) کی فوری اثر کے ساتھ چھٹی کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اس معاملے کا شخصی طور پر جائزہ لیتے ہوئے یقینی بناؤں گا کہ اس (اسکینڈل) کیلئے ذمے دار عہدے داروں کو سزا ملنی چاہئے۔‘‘ وزیر موصوف نے مزید کہا: ’’میں نے سکریٹری اسپورٹس سے یہ بھی کہا ہے کہ کسی ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج یا چیرمین، ڈسپلینری ہیئرنگ پیانل آف ناڈا کی سربراہی میں انکوائری پیانل تشکیل دیں جو اس معاملے کا جائزہ لے اور ایسے حالات کا سبب بننے والی وجوہات، ایسی صورتحال کے اثرات، اس کے پھیلاؤ اور اس کے عملی طریقے کا پتہ چلائے۔ یہ انکوائری پیانل ٹھوس اقدامات بھی تجویز کرے گا تاکہ یقینی ہوجائے کہ اس طرح کے واقعات؍ مسائل مستقبل میں پیش نہ آئیں۔‘‘ انڈین اتھلیٹکس کو گزشتہ چند یوم میں ڈوپنگ اسکینڈل نے دہلایا ہے جبکہ سی ڈبلیو جی اور ایشین گیمز گولڈ وننگ ریلے کوارٹیٹ ممبرس مندیپ کور اور سائنی جوس کے ساتھ ساتھ ایک اور کوارٹرمائیلر جونا مورمو بیرون کامپٹیشن ٹسٹ میں ممنوعہ مادہ methandienone کی جانچ میں مثبت پائے گئے۔ ان تینوں سے ہٹ کر ایک اور کوارٹرمائیلر ٹیانا میری تھامس انابولک اسٹیرائیڈ epimethandiol کے ٹسٹ میں مثبت پائی گئی جبکہ لانگ جمپر ہری کرشنن مرلیدھرن اور شاٹ پٹر سونیا دیگر دو اتھلیٹس ہیں جو گزشتہ چند دنوں میں ڈوپ ٹسٹ میں ناکام ہوئے۔ یہ اسکینڈل کل مزید بڑھ گیا جب مزید دو اتھلیٹس بشمول ملک کی نئی گولڈن گرل اشونی اکونجی اور ایک دیگر کوارٹرمائیلر پرینکا پنور ایشین چمپین شپس کیلئے اپنی جاپان روانگی سے چند گھنٹے قبل اسی انابولک اسٹیرائیڈ میتھنڈائنون کے ٹسٹ میں ناکام ہوگئے۔ وزیر اسپورٹس نے کہا کہ حکومت نے سپورٹ اسٹاف کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کا احساس ہے کوچس اور عہدے داروں کو یونہی چھوڑ دیا گیا اور جب کبھی ایسا واقعہ پیش آتا ہے تو صرف اتھلیٹس کو سزا بھگتنی پڑی ہے۔ بیرونی کوچ کو برطرف کرنے کے علاوہ منسٹری نے اس مسئلے پر اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) اور اتھلیٹکس فیڈریشن آف انڈیا (اے ایف آئی) سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ ماکن نے کہا، ’’میں نے ڈی جی، ایس اے آئی سے بھی ویجلنس کوتاہیوں اور این آئی ایس، پٹیالہ کے حدود میں اس طرح کے ڈرگس کی دستیابی کے تعلق سے اندرون تین یوم رپورٹ طلب کی ہے۔ اگر کوئی ایس اے آئی آفیشل خاطی پایا جائے تو ہم اس کے خلاف بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔ میں نے سکریٹری اسپورٹس سے یہ بھی کہا کہ اے ایف آئی سے ان اقدامات کے بارے میں رپورٹ طلب کریں جو وہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کیلئے کرنے والے ہیں‘‘۔ اس اسکینڈل کے تناظر میں منسٹری کی جانب سے تجویز کردہ دیگر اقدامات میں نیشنل کیمپس میں ڈوپنگ آفیسرس کی باری باری تبدیلی کیلئے فوری گنجائش پیدا کرنا اور این آئی ایس، پٹیالہ میں ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافہ کرنا شامل ہیں۔