ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کیلئے ٹنڈرس

جی ایچ ایم سی نے تاریخ بنائی، 33 بستیوں میں نئی عمارتوں کی تعمیر
حیدرآباد۔/30اگسٹ، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے 8,225 کروڑ روپئے کے مصارف سے ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کیلئے ٹنڈرس طلب کرتے ہوئے ایک نئی تاریخ بنائی ہے اور ٹنڈرس کا یہ مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔ 33 بستیوں کو خالی کرتے ہوئے اسی مقام پر ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا مثالی اقدام بھی کیا ہے۔ ڈبل بیڈ روم مکانات حکومت کی باوقار اسکیمات میں شامل ہیں۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا عوام سے وعدہ کیا ہے ۔ آج گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے 31,704 ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کیلئے ٹنڈرس طلب کیا ہے جس سے ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا ابتدائی مرحلہ پورا ہوگیا ہے۔ مختصر عرصہ میں اتنے بڑے پیمانے پر مکانات کی تعمیرات کیلئے ٹنڈرس طلب کرنا بھی بہت بڑا کارنامہ ہے۔ حکومت اور بلدی عہدیداروں نے 33 بستیوں کے عوام کو اعتماد میں لیتے ہوئے انہیں گھر خالی کرانے کیلئے رضامند کیا ہے اور ان ہی بستیوں میں قدیم مکانات کا انہدام کرتے ہوئے ان کی جگہ نئے مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر میئر رام موہن راؤ اور کمشنر بی جناردھن ریڈی نے ان 33 بستیوں کے عوام سے کئی مرحلوں میں بات چیت کی ہے اور اس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ان بستیوں میں چند افراد کی 30 گز اور چند افراد کی 150 گز اراضیات ہیں۔ زیادہ اراضی رکھنے والوں نے ڈبل بیڈ روم اسکیم میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا۔ چند افراد عدالتوں سے بھی رجوع ہوگئے تھے جس سے ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات میں قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوگئی تھیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن چند رضاکارانہ تنظیمیں تشکیل دیتے ہوئے ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کیلئے تمام بستیوں کے عوام کو اعتماد میں لینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اب تک حیدرآباد میں صرف آئی ڈی ایچ کالونی میں ہی ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کئے گئے ہیں ۔ ان 33 بستیوں میں ڈبل بیڈ روم کانات کی تعمیرات سے مقامی عوام کو بڑے بڑے گھر دستیاب ہوں گے اور ساتھ ہی ساتھ پارکنگ کے ساتھ دوسری بنیادی سہولتیں فراہم ہوں گی۔ شہر حیدرآباد سے سلم بستیوں کے خاتمہ میں حکومت کو بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔