ڈاکٹر کلام کے تعلیمی مشن کو پورا کرنا اہم خراج

خانہ پور /30 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) خانہ پور کے لٹل فلاور انگلش میڈیم ہائی اسکول میں سابق صدر جمہوریہ ہند و ملک کے عظیم سائنسداں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے سانحہ ارتحال پر تعزیتی جلسہ منعقد کیا ۔ اس موقع پر اسکولی طلباء اور اساتذہ نے ڈاکٹر کلام کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔قبل ازیں طلباء نے کلام کو خراج عقیدت پیش کرنے دو منٹ کی خاموشی منائی ۔ بعد ازاں پڈالا پربھاکر ہیڈ ماسٹر لٹل فلاور ہائی اسکول نے طلباء نے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ بات انتہائی رنج و غم اور دکھ کے ساتھ کہی جارہی ہے کہ ہندوستان کے عظیم سائنس داں و سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جے عبداکلام اب اس دنیا میں نہیں رہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بچوں کے کلام سے بھی بے حد مشہور تھے ۔ ان کو بچوں سے بے حد لگاؤ تھا ۔ اپنی آخری سانس بھی شیلانگ کے طلباء کو لکچر دیتے ہوئے ڈاکٹر کلام اس دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ اب ڈاکٹر کلام کا مشن ہمارے سامنے ہے ڈاکٹر کلام چاہتے تھے کہ ملک کا ہر بچہ پڑھ لکھ کر آگے بڑھے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلام ایک غریب انتہائی غریب گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے بچپن میں خوب محنت سے تعلیم حاصل کی ۔ اپنے اسکولی اخراجات اور گھر چلانے کیلئے انہوں نے محنت مزدوری کی ، اخبارات فروحت کئے ۔ آخیر کار سخت محنت سے اعلی تعلیم حاصل کی اور وہ ملک کے عظیم ترین سائنس دان بن گئے ۔ انہوں نے ہمارے ملک کے دفاعی نظام کو اتنا طاقتور بنادیا کہ اس پر ساری دنیا حیران ہوکر رہ گی ۔ ڈاکٹر کلام نے ملک کی حفاظت کیلئے کئی مزائل بنائے ۔ اس لئے ڈاکٹر کلام کو مزائل مین بھی کہا جاتا ہے۔ ان کی ان ہی خدمات کو دیکھتے ہوئے ملک کے سیاست دانوں نے انہیں صدر جمہوریہ بنادیا ۔ حکومتوں نے ان کی شخصیت ، قابلیت ملک کیلئے انجام دی گئی خدمات کو دیکھتے ہوئے کئی اعزازات اور بڑے بڑے ایوارڈ ، بھارت رتن سے بھی نوازا ۔ انہوں نے ہندوستان کے صدر بن کر بھی ایک عام آدمی کی طرح زندگی بسر کی جو ساری دنیا کیلئے ایک مثال ہے ۔ ایک نمونہ ہے ۔ انہوں نے بچوں پر زور دیا کہ اب ہم سب کو ڈاکٹر کیلام کو ہی اپنا آئیڈیل بنانا ہے اور اس ملک کو ترقی پر لیجانا ہے ۔ اس لئے کہ ڈاکٹر کلام کا بھی یہی خواب تھا اور ملک بھر کے اسکولی بچے ہی ڈاکٹر کلام کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔