ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے شیرخوار فوت

نظام آباد سرکاری دواخانہ کے روبرو رشتہ داروں کا احتجاج
نظام آباد:29؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )سرکاری دواخانہ نظام آباد میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے ایک شیرخوار فوت ہوگیا ۔ جبکہ اپوزیشن کانگریس پارٹی کی جانب سے دواخانہ کی کارکردگی انتہائی ابتر ظاہر کرتے ہوئے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دواخانہ میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کے تقرر کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن کی تنقیدو ں مسترد کرتے ہوئے برسراقتدار جماعت کے قائدین دواخانہ کی کارکردگی کو مثالی قرار دیتے ہوئے ریاست بھر میں نظام آباد کا سرکاری دواخانہ مثالی دواخانہ ہے اور کانگریس قائدین حقائق سے عدم واقفیت کی وجہ سے ہی دواخانہ کی کارکردگی پر تنقید یں کرنے کا سخت الزام لگارہے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ نظام آباد سرکاری دواخانہ میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ رنجل منڈل کے نیلہ کی ایک خاتون دواخانہ پہنچنے کے بعد ڈاکٹروں نے اس کے علاج میں لاپرواہی کی جس کے نتیجہ میں شیر خوار کی موت واقع ہوگئی ۔ شیر خوار کی موت واقع ہونے پر رشتہ داروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے دواخانہ کے روبرو احتجاج کیا اور ڈاکٹرس کی لاپرواہی کے نتیجہ میں شیرخوار کی موت واقع ہونے کا الزام عائد کیا ۔ اس معاملہ پر ہاسپٹل سپرنٹنڈنٹ راملو سے دریافت کرنے پر بتایا کہ نیلہ کیمپ سے تعلق رکھنے والی سروپا 8 ماہ کی حاملہ تھی ۔ بی پی میں اضافہ ہونے کے باعث دواخانہ لایا گیا تھا علاج کے بعد گھر واپس ہورہی تھی کہ اچانک اسے دردزہ ہونے پر ڈاکٹروں نے ڈیلیوری کیلئے آپریشن تھیڑ منتقل کیا اور آپریشن کے ذریعہ اس کی ڈیلیوری کی گئی اور لڑکا تولد ہوا ۔ آپریشن کے دوران ہارٹ بیڈ کم ہونے کی وجہ سے نومولود فوت ہوگیا ۔ رشتہ داروں نے ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے فوت ہونے کا الزام عائد کیا۔رشتہ دار وں کی جانب سے لگائے گئے الزام کو ڈاکٹروں نے مسترد کیا ۔ نظام آباد جنرل ہاسپٹل میں ہر روز کسی نہ کسی مسئلہ پر احتجاج کا ہونا عام ہوگیا ۔ دواخانہ کے حالات کو سدھارنے کیلئے نہ صرف عہدیداروں کی بلکہ منتخب قائدین کی بھی دلچسپی ناگزیر ہے ۔ اگر حالات اسی طرح رہیں گے تو اپوزیشن کی جانب سے ہر روز کسی نہ کسی طرح الزامات لگائے جاتے رہیں گے ۔