چین کا سی پی ای سی بس خدمت کا دفاع

ہندوستان کے احتجاج مسترد: پاکستان، ہندوستان ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی
اسلام آباد ؍ بیجنگ ۔ یکم ؍ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ہندوستان کی جانب سے چین ۔ پاکستان بس خدمت کے خلاف احتجاج کو مسترد کردیا کیونکہ یہ بس پاکستانی مقبوضہ کشمیر کی سرزمین سے گزرے گی اور اسے الیکشن کے پیش نظر کیا ہوا احتجاج قرار دیا جبکہ چین نے بس خدمات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ تعاون ہے اور اس کا کوئی تعلق مسئلہ کشمیر کے ساتھ نہیں ہے۔ چنانچہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔ اطلاعات کے بموجب نئی بس خدمت کا آغاز لاہور اور چین کے شہر کاشغر کے درمیان ہوگا اور یہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کی سرزمین کے علاوہ چین ۔ پاکستان معاشی راہداری سے گذرے گی۔ محکمہ خارجہ پاکستان نے آج اس سلسلہ میں ایک بیان جاری کیا ہے۔ ہندوستان نے چہارشنبہ کے دن کہا تھاکہ وہ چین اور پاکستان کے درمیان مجوزہ بس خدمت کا سخت مخالف ہے کیونکہ یہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقہ سے گذرتی ہے جسے ہندوستان اپنی سرزمین قرار دیتا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے نئی دہلی میں کہا کہ یہ بس خدمت ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی یکجہتی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مستقل طور پر اپنے معروف موقف کا اظہار کرتا رہا ہے جو چین ۔ پاکستان سرحدی معاہدہ 1963ء کے بارے میں ہے۔ ہندوستان کی نظر میں یہ معاہدہ غیرقانونی اور غیرکارآمد ہے۔ اس نے کبھی بھی حکومت ہند کو تسلیم نہیں کیا چنانچہ ایسی کوئی بھی بس خدمت جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقہ سے گذرتی ہو، ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی یکجہتی کی خلاف ورزی ہوگی۔ پانچ ارب ڈالر مالیتی چین ۔ پاکستان معاشی راہداری کا آغاز 2015ء میں ہوا تھا اور وہ اب چین کے وسائل کی دولت سے مالامال ژنجیانگ کو پاکستان کے ساتھ مربوط کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔ دریں اثناء چین نے بس خدمت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ یہ بس پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے گذرے گی لیکن یہ پاکستان کے ساتھ چین کا تعاون ہے اور اس کا علاقائی تنازعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے اس سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں چین کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔ دریں اثناء وزارت خارجہ پاکستان نے ہندوستان کے سفیر برائے پاکستان جے پی سنگھ کو خط قبضہ پر مبینہ جنگ بندی کی خلاف ورزی اور فائرنگ کے خلاف احتجاج کیلئے طلب کیا۔ اس فائرنگ میں ایک شہری کی ہلاکت واقع ہوگئی ۔ وہ 18 سال عمر کا دیہات بجلگارکا متوطن پاکستانی شہری تھا۔