چین نے جاسوسی کی قصوروار امریکی شہری کو وطن واپس بھیجا

شنگھائی ۔29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چین نے اس ہفتے جاسوسی کے الزام کا قصوروار ٹھہرائی جانے والی امریکی شہری سینڈی فین گلس کو اپنے وطن بھیج دیا ہے ۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصہ سے چلی آرہی کڑواہٹ کم کرنے میں مدد ملی ہے ۔سینڈی فین گلس کو جاسوسی کے الزام میں مارچ 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا جو اس وقت چین کی حکمرانی والی مشرقی پرتگالی کالونی مکاؤ سے چین چھوڑنے کی تیاری کر رہی تھی۔ گزشتہ منگل کو ایک عدالت نے اسے جاسوسی کے لئے ساڑھے تین سال کی سزا سنانے کے ساتھ ہی امریکہ بھیجنے کا بھی حکم دیا۔اس کے شوہر نے کل ایک بیان جاری کر کے بتایا کہ سینڈی گوانگژو شہر سے کل روانہ ہوئی اور اسی دن لاس اینجلس پہنچ گئی۔چینی حکومت نے سینڈی کے خلاف الزامات کی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔ اس کے وکیل نے بتایا کہ وہ معاملے کی تفصیلات نہیں بتا سکتے کیونکہ اس میں “ملک سے وابستہ راز” شامل ہیں۔اس کے شوہر جیف گلس نے کہا کہ چین نے 1996 میں سینڈی پر ملک میں دو بار جاسوسی مہم پر آنے کا الزام لگایا تھا اور امریکی جانچ ایجنسی “فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن” کے ساتھ مل کر امریکہ میں دو چینی جاسوسوں کو پکڑوانے اور انہیں ڈبل ایجنٹ کے طور پر بدلوانے میں مدد کرنے کا الزام لگایا تھا۔اس کی وطن واپسی کا قدم ایسے وقت اٹھایا گیا ہے جب امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس مہینہ کے شروع میں فلوریڈا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد چین امریکی تعلقات کے مزید قریبی ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔