چین ، پاکستان سے عظیم تر فوجی تعاون کا خواہاں

اسلام آباد 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) چین نے آج پاکستان کے ساتھ مشترکہ تحفظ علاقائی امن و استحکام کیلئے ’’عظیم تر فوجی تعاون‘‘ کی خواہش کی کیونکہ عالمی صیانتی صورتحال مسلسل تغیر پذیر ہے۔ وزیر دفاع چین چانگ وانگ گوان نے جو سرکاری دورۂ پاکستان پر ہیں، کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان سدا بہار دوستی ہے۔ دونوں ممالک اپنے دفاعی انتخاب کی آزادی رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ چین اور پاکستان کو باہمی دفاعی تعاون میں اضافہ کرنا چاہئے تاکہ مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کرسکیں۔ چین کے سرکاری خبررساں ادارہ ژنہوا نے کہاکہ وزیر دفاع خواجہ آصف سے ملاقات کے دوران چانگ نے کہاکہ باہمی فوجی تعلقات زیادہ قریبی ہونا چاہئیں تاکہ مسلسل تغیر پذیر بین الاقوامی اور علاقائی صیانتی صورتحال کے تقاضوں کی تکمیل کرسکیں۔ چانگ نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔ نواز شریف نے کہاکہ چین کی تائید پاکستان کی سلامتی اور علاقائی یکجہتی کے لئے بیحد ضروری ہے۔ چین، پاکستان میں دنیا کا سب سے بڑا بین الاقوامی سرمایہ کار ملک بن کر اُبھرا ہے۔ اِس نے پاکستان کے کئی شعبوں جیسے برقی توانائی اور مواصلات میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دونوں ممالک کاشغر ۔

گوادر تجارتی راہداری کے عزائم کی تکمیل کے لئے مسلسل مصروف ہیں۔ یہاں راہداری پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے گزرے گی جو چین کے شورش زدہ صوبہ ژن جیانگ سے متصل ہے۔ اِس پراجکٹ میں 200 کیلو میٹر طویل سرنگ کی تعمیر بھی شامل ہے جس سے تجارت اور سفر میں آسانی ہوگی۔ نواز شریف نے کہاکہ اِس راہداری سے دونوں ممالک کو اپنی معیشت میں عظیم انقلاب لانے کا موقع ملے گا۔ جنوبی اور وسطی ایشیاء اِس سے مربوط ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی ٹھوس بنیادوں پر قائم اور وقت کی آزمائشوں پر پوری اُتری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ دوستی باہمی اعتماد، بہترین تعاون اور علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں مشترکہ نظریات کی بنیاد پر ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے اعتماد ظاہر کیاکہ پاک ۔ چین تعاون میں دفاع کا شعبہ بھی شامل ہوگا جو مسلسل فروغ پذیر ہے۔ چانگ نے حکومت پاکستان کی تائید کے چینی تیقن کا اعادہ کیا۔