چیف کوچ پال کی برطرفی کا سبب ہاکی ورلڈ لیگ ؟

ملائیشیا کے خلاف جیت کے بعد میدان پر صدر ہاکی انڈیا کی موجودگی پر کوچ پال نے اعتراض کیا تھا ۔ جمعہ کو اہم میٹنگ

نئی دہلی۔ 21 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پال وان آس کی سرپرستی میں ہندوستانی ہاکی درست سمت گامزن نظر آرہی تھی ۔ تاہم یکایک ہندوستانی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو پھر ایک بار مخمصہ میں ڈالدیا گیا ہے ، کیونکہ چیف کوچ پال کا دعویٰ ہے کہ اُنھیں ہاکی انڈیا ( ایچ آئی ) نے برطرف کردیا ہے ، جس سے صرف صدر ہاکی انڈیا نریندر بترا نے اختلاف کرتے ہوئے ایسے دعوؤں کی تردید کی ہے ۔ بترا کا بیان ہے کہ ایک کمیٹی جمعہ کو میٹنگ منعقد کرے گی اور ہفتہ تک کوئی فیصلہ متوقع ہے ۔ ’’کوئی برطرفی نہیں ہوئی ہے ۔ ایچ آئی اس مسئلے پر اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا ( ایس اے آئی ) کے ساتھ ربط میں ہے ۔ جمعہ کی میٹنگ میں کمیٹی نہ صرف مینس بلکہ ویمنس ٹیم کی بھی کارکردگی کا جائزہ لے گی ‘‘ ۔ بترا نے نیوز ایجنسی آئی اے ایل ایس کو یہ بات بتائی ۔

لیکن اگر ہم ہاکی انڈیا کی تاریخ کا جائزہ لیں تو کئی بیرونی کوچس کی میعاد قبل از وقت اختتام پذیر ہوئی ، لہذا اگر پال کو واقعی برطرف کردیا گیا ہے تو کسی کو تعجب نہیں ہوناچاہئے ۔ مائیکل نابس ، جوس برازا ، ریک چالس ورتھ اور گرہاڈ راش ایسے بیرونی کوچس رہے جن کا ہاکی انڈیا کے ہاتھوں یہی حشر ہوا ہے ۔ ابتداء میں یوں معلوم ہوا کہ پال کو اس لئے برطرف کیا گیا کہ وہ ہماچل پردیش میں نیشنل کیمپ نہیں پہونچے لیکن یہ بات حقیقت سے بعید معلوم ہوتی ہے کیونکہ ولندیزی شخص کا دعویٰ ہے کہ ہاکی انڈیا نے نہیں چاہا کہ وہ اس کیمپ میں موجود رہیں اور انھیں ٹکٹ بھی نہیں بھیجا گیا ۔ اس برطرفی کا اصل سبب ایسا لگتا ہے کہ انٹورپ (بلجیم ) سے جڑا ہے جہاں ہندوستان نے ہاکی ورلڈ لیگ میں ملائیشیا کو شکست دی۔ اُس میچ کے بعد بترا ارکان ٹیم سے بات کررہے تھے

اور اُس دوران پال نے صدر ہاکی انڈیا سے تخلیہ کیلئے کہا تھا ، جس پر بترا وہاں سے چلے گئے۔ تاہم صدر ایچ آئی کو ظاہر طورپر اس بات پر خوشی نہیں ہوئی اور انھیں چیف کوچ کے رویہ پر تعجب ہوا ۔ پال نے نیوز چینل این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’’وہ مجھے برطرف کرسکتے ہیں ، یہ اُن کے اختیار میں ہے ، لیکن اس کیلئے مجھے مورد الزام نہ ٹھہرائیے ۔ انھوں نے مجھے ہماچل پردیش کے نیشنل کیمپ میں موجود نہ رہنے کی خواہش کی اور انھوں نے مجھے ٹکٹ بھی نہیں بھیجا ۔ میری وہاں عدم موجودگی کی وجہ یہی ہے کہ وہ مجھے وہاں نہیں چاہتے ہیں ،

جس کا پس منظر ہاکی ورلڈ لیگ ہے ۔ آپ کو اس بارے میں نریندر بترا سے پوچھنا ہوگا ۔ میں اس معاملے میں لب کشائی نہیں کرسکتا ۔ انھیں صرف پانچ ماہ کے بعد عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔ان کی برطرفی نے ہندوستان کی اولمپک تیاریوں پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے کوچ نے میڈیا کے سامنے اس بات کی تصدیق کی کہ ہاکی انڈیا نے انہیں برطرف کردیا ہے مگر ان کی عہدے سے علیحدگی نے ہندوستانی ہاکی ٹیم کی اولمپکس کیلئے تیاریاں خطرے میں ڈال دی ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کا یہ خیال ہے کہ کوچز کی متواتر تبدیلیاں ان کی کارکردگی پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہیں۔