چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دورہ دہلی کو مختصر کرتے ہوئے واپسی

جی ایس ٹی کے سلسلے میں عوامی اور تجارتی اداروں کا احتجاج اہم سبب ، آنکھ کا آپریشن ملتوی
حیدرآباد۔/30 جون، ( سیاست نیوز) جی ایس ٹی کے سلسلہ میں عوامی اور مختلف تجارتی اداروں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے دورہ دہلی کو اچانک مختصر کرتے ہوئے حیدرآباد واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر جو 21 جون کو نئی دہلی روانہ ہوئے تھے وہ صدر جمہوریہ کیلئے بی جے پی امیدوار رامناتھ کووند کے پرچہ نامزدگی ادخال کے موقع پر موجود رہے۔ ان کے دورہ کا ایک اور مقصد آنکھ کا آپریشن بھی تھا جو جمعرات کو مقرر تھا۔ ڈاکٹرس نے آپریشن سے قبل کے تمام ضروری معائنوں کی تکمیل کرلی اور صرف آپریشن کا انتظار تھا۔ دہلی میں قیام کے دوران کے سی آر نے بعض مرکزی وزراء سے ریاست کے پراجکٹس کے سلسلہ میں ملاقات بھی کی۔ کالیشورم پراجکٹ کے سلسلہ میں انہوں نے مرکزی وزیر جنگلات ڈاکٹر ہرش وردھن سے ملاقات کی تھی۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر جمعرات کو آنکھ کے آپریشن کے بعد دہلی میں کچھ دن آرام کرنے والے تھے لیکن جی ایس ٹی پر عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے فوری واپسی کا فیصلہ کیا۔ اگر چیف منسٹر دہلی میں قیام کرتے تو انہیں جمعہ کی نصف شب کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ہونے والے جی ایس ٹی عمل آوری اجلاس میں شرکت کرنا پڑتا۔ اجلاس میں شرکت سے تلنگانہ میں عوامی اور تجارتی سطح پر مزید ناراضگی کو محسوس کرتے ہوئے چیف منسٹر نے آپریشن کو ملتوی کردیا اور اچانک کل رات حیدرآباد واپس ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ 17 جولائی کو صدر جمہوریہ کے عہدہ کیلئے رائے دہی میں حصہ لیں۔ چیف منسٹر نے جی ایس ٹی کے سلسلہ میں بھی ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت جاری کی ہے تاکہ ریاست کی موجودہ معاشی صورتحال کے پس منظر میں مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جاسکے۔ ارکان پارلیمنٹ سے کہا گیا ہے کہ مجوزہ مانسون سیشن میں تلنگانہ کو درپیش مسائل پر آواز اٹھائی جائے۔