چیف منسٹر کے سی آر کی 8 جون کو دعوت افطار

7000 افراد مدعو ، لال بہادر اسٹیڈیم میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے انتظامات کا جائزہ لیا
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مئی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ 8 جون کو لال بہادر اسٹیڈیم میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کیا جارہا ہے جس میں 7000 افراد مدعو رہیں گے۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی حکومت کی جانب سے ریاست کے تمام اضلاع میں غریب مسلمانوں کیلئے 800 مساجد میں دعوت افطار اور رمضان پیاکیج کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے آج اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ لال بہادر اسٹیڈیم پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔ مختلف محکمہ جات کو ان کی ذمہ داریوں سے واقف کرایا گیا۔ محمود علی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد کے سی آر کی قیادت میں گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر حقیقی معنوں میں سیکولر قائد ہیں اور انہوں نے اپنی فلاحی اسکیمات کے ذریعہ ملک کے نمبر ون چیف منسٹر ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ تلنگانہ ریاست ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں ملک میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا جمنی تہذیب کے فروغ کیلئے کے سی آر حکومت نے تمام مذاہب کے عید اور تہواروں کو سرکاری سطح پر منانے کی روایت شروع کی ہے۔ اس طرح مختلف مذاہب اور طبقات کے درمیان باہمی میل جول اور محبت میں اضافہ ہوگا۔ محمود علی نے کہا کہ تمام سرکاری محکمہ جات بہتر طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور 8 جون کی دعوت افطار سابق کی طرح کامیاب رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر بننے سے قبل کے سی آر افطار اور عید کے موقع پر مسلم قائدین کے مکانات جاتے رہے ہیں اور تہواروں کے موقع پر مسلم قائدین کو اپنے گھر پر مدعو کیا ۔ تشکیل حکومت کے بعد سے سرکاری سطح پر افطار کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی بہبود کیلئے تلنگانہ میں دو ہزار کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا جو ملک کی کسی بھی ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی مبارک ، اوورسیز اسکالر شپ اور رمضان پیاکیج کا بجٹ جاری کردیا گیا ہے۔ باقی اسکیمات کیلئے بھی بجٹ عنقریب جاری کردیا جائے گا۔ محکمہ جات ، پولیس ، آر اینڈ بی ، جی ایچ ایم سی ، واٹر ورکس ، ٹریفک پولیس، فائر سرویسز ، آئی اینڈ ٹی آر اور دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں کو افطار کے انتظامات اور ان کی ذمہ داریوں سے واقف کرایا گیا ۔ گزشتہ سال کرسمس تقاریب میں چیف منسٹر کی تقریر کے موقع پر لاؤڈاسپیکر میں خرابی کا حوالہ دیتے ہوئے آئی اینڈ پی آر عہدیداروں کو پابند کیا گیا کہ وہ پروگرام سے پہلے لاؤڈ اسپیکر سسٹم کا ریہرسل کرلیں۔ اسٹیڈیم کے معائنہ کے بعد محمود علی نے جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں جوائنٹ کمشنر پولیس حیدرآباد چوان ، کلکٹر حیدرآباد یوگیتا رانا، سکریٹری اقلیتی بہبود ایم دانا کشور ، حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں ، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم ، مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن ایم اے وحید ، سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور اور دوسروں نے شرکت کی ۔ دعوت افطار کے موقع پر وی آئی پی اور عام زمرہ کے راستوں کی نشاندہی کی گئی۔ اسٹیڈیم کے اطراف گاڑیوں کی پارکنگ کی اجازت نہیں رہے گی۔ پارکنگ کیلئے نظام کالج اور اطراف کے دیگر سرکاری دفاتر کے کھلے حصہ کو استعمال کیا جائے گا۔