چیف منسٹر کے سی آر پر ارکان اسمبلی کو خریدنے اور بدعنوانیوں کو فروغ دینے کا الزام

63 ارکان سے 5 ایم ایل سیز کی کامیابی پر استفسار، کانگریس کے سابق ایم پی پونم پربھاکر
حیدرآباد ۔ 30 مئی (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ مسٹر پونم پربھاکر نے ارکان اسمبلی کو خرید کر بدعنوانیوں کو فروغ دینے کا چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پر الزام عائد کیا۔ 63 ارکان اسمبلی سے 5 نشستوں پر کیسے کامیابی حاصل ہوئی۔ اس کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا۔ آج اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر پونم پربھاکر نے کہا کہ سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پارلیمانی نظام کی توہین کررہے ہیں۔ ایک ایم ایل سی نشست پر کامیابی کیلئے 18 ارکان اسمبلی کی تائید ضروری ہے۔ ٹی آر ایس کے صرف 63 ارکان اسمبلی کامیاب ہوئے ہیں۔ اگر مجلس بھی ٹی آر ایس کی تائید کرتی ہے تو اس کو صرف 4 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی۔ تاہم ارکان اسمبلی کو خریدتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ صرف پانچویں نشست پر کامیابی کیلئے بدعنوانیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو دولت اور عہدوں کا لالچ دیا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ خود اپنے ارکان اسمبلی پر کے سی آر کو بھروسہ نہیں ہے۔ پانچویں نشست پر ٹی آر ایس امیدوار کی شکست پر اسمبلی کو تحلیل کرنے کا انہیں انتباہ دے رہے ہیں۔ مسٹر پونم پربھاکر نے کہا کہ کامیابی اور شکست لگی رہتی ہے مگر قیادت سنبھالنے والوں کو اصولوں پر قائم رہنا چاہئے۔ شخصی و ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے گول مال کرنے والوں کو عوام کبھی معاف نہیں کرتے۔ پانچویں نشست پر کامیابی کیلئے ٹی آر ایس پارٹی غیرجمہوری اقدامات کررہی ہے جس سے بدعنوانیوں کو فروغ مل رہا ہے۔