چیف منسٹر کی جعلی دستخط سے اراضی اپنے نام کرانے کی کوشش

فرضی دستاویزات کا استعمال ، 3 افراد گرفتار
حیدرآباد ۔ 18 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : مادھا پور پولیس نے فرضی دستاویزات کے ذریعہ اراضی پر قبضہ کرنے اور چیف منسٹر کی جعلی دستخط سے سرکاری محکمہ کو گمراہ کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرلیا ۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس مادھا پور زون مسٹر وینکٹیشورا راؤ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بات بتائی ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ کیس کے اصل سرغنہ 50 سالہ عثمان قریشی ساکن نامپلی 37 سالہ رشید حسین عرف بابا ساکن گولی پورہ 40 سالہ بی امریندر ساکن دلسکھ نگر کو گرفتار کرلیا ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے نام سے لیٹر ہیڈ تیار کرتے ہوئے چیف منسٹر کی جعلی دستخط حاصل کی گئی اور سروے نمبر 44/p کی 2.82 ایکڑ اراضی کو میوٹیشن کرنے کا اس فرضی لیٹر پر احکام دیا گیا ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ اس کیس میں ریونیو ڈیویژنل آفیسر راجندر نگر کی جانب سے پولیس اسٹیشن رائے درگم میں شکایت درج کروائی گئی تھی کہ گچی باولی میں واقع اراضی کو میوٹیشن کے لیے فرضی دستاویزات اور لیٹر ہیڈ کا استعمال کرتے ہوئے درخواست داخل کی گئی ہے ۔ مادھا پور کے ڈی سی پی نے بتایا کہ اس کیس میں بابا خاں ساکن نظام آباد مفرور ہے ۔ جس کی پولیس کو تلاش ہے ۔۔