چیف منسٹر عوام کو سبز باغ دکھانے میں مصروف

کریم نگر /.25 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کریم نگر سے مجھے خاص لگاؤں اور انسیت ہے ۔ سیاسی زندگی کے ہر اچھے اور برے دور میں کریم نگر کے عوام کا ساتھ رہا ہے ۔ تاحیات اسے بھول نہیں پاؤں گا ۔ یہ وہ بیان ہے جو تلنگانہ ریاست کے قیام پر کے سی آر نے چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ 5 اگست کو سال گذِتہ ضلع کریم نگر کے دورہ پر دیا تھا ۔ اس وقت کریم نگر ضلع کی ہمہ جہت ترقی کیلئے تاریخی اعلانات کئے گئے تھے ۔ کریم نگر کو بین الاقوامی سطح پر نیو یارک ، لندن کی طرز پر ترقی دے کر خوبصورت بناؤں گا ۔ میسور کے برنداون گارڈن کی طرح سے اجیولا پارک کے پاس ( ایل ایم ڈی ) کے قریب 107 ایکر اراضی محکمہ آبپاشی کے تحت جو تھی اس سے 100 ایکر اراضی جو دوسروں کو مختص کی جاچکی ہے وہ منسوخ کردی جائے گی اور ضرورت محسوس کی جائے تو اور زمین حاصل کی جاکر خوبصورت شاہی پارک گاڈن تعمیر کیا جائے گا ۔ مانیر ڈیم ذخیرہ آب میں تیرتا ہوٹل ہوگا ۔ جہاں کئی قسم کے جشن سالگرہ جیسی تقیرابے کے انعقاد کی سہولت ہوگی ۔ یہاں تفریح کیلئے آنے والوں کیلئے اعلی سہولتوں کے ریسٹ ہاوز کی تعمیر کی جائے گی ۔ کریم نگر سرکاری دواخانہ کو حیدرآباد کینمس کی طرح سے ترقی دی جائے گی ۔ ضلع میں عوام کی سہولت کیلے اربن اور دیہی مقامات کیلئے علحدہ ریونیو دفاتر ہوں گے کہا تھا ۔ اسی دن مجلس بلدیہ کے سامنے قائم شامیانہ میں لگائی گئی تختی ترقیاتی کاموں کی رونمائی کی رسم انجام دی تھی ۔ جس پر 46 کروڑ روپئے کی منظوری کی تھی اور یہ تمام ترقیاتی کام اندرون پانچ سال پورے کئے جائیں گے ۔ اعلان کیا تھا ۔ اس طرح سے انتہائی خوش کن وعدے سنہرے خواب دکھلائے گئے تھے ۔ لیکن نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کے سی آر تلنگانہ چیف منسٹر کے اس تاریخی قسم کے اعلانات میں سے تاحال ایک پر بھی عمل کرنا تو دور ذکر تک نہیں کیا جارہا ہے ۔ البتہ ٹی آر ایس قائدین نچلی سطح سے اوپری سطح تک سبھی کے سی آر کے کارناموںکی جس کا وجود ہی نہیں ہے ۔ مدح سرائی کر رہے ہیں ۔ شہر کو پہلے اسمارٹ سٹی میں شامل کئے جانے یقین ظاہر کیا گیا ۔ پھر اب امرت پروگرام کی بات کی جارہی ہے ۔ فی الحال شہر کی صورتحال انتہائی بدترین ہے پورے شہر کی کوئی گلی یا سڑک کی حالت بہتر نہیں ہے بارش ہونے پر کہاں گڑھا ہے ۔ پتہ نہیں چلتا جس کی وجہ سے حادثات ہو رہے ہیں ۔