چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کیخلاف تحریک مراعات نوٹس

اسمبلی اجلاس کے وعدہ سے انحراف، کل جماعتی اجلاس بھی ندارد، محمد علی شبیر

حیدرآباد ۔ یکم ؍ اکٹوبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے وعدے سے انحراف کرنے پر کانگریس کی جانب سے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے خلاف تحریک مراعات نوٹس پیش کرنے کا اعلان کیا اور نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے کل جماعتی اجلاس طلب نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ 30 اگست کو اسمبلی و کونسل کا جی ایس ٹی بل منظور کرنے کیلئے خصوصی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اس کے بعد منعقد ہونے والی بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں چیف منسٹرکے سی آر اور وزیرامور مقننہ ہریش راؤ نے 20 ستمبر سے اسمبلی کا مانسون سیشن طلب کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بی اے سی کے اجلاس میں طئے کئے گئے فیصلے پر عمل نہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے قانون ساز اداروں کے احترام کو گھٹاتے ہوئے جمہوری اداروں کی توہین کی ہے۔ تلنگانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی چیف منسٹر کے سی آر اور وزیرامور مقننہ ہریش راؤ کو تحریک مراعات نوٹس پیش کرے گی۔ مسٹر محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اسمبلی اور کونسل میں اپوزیشن کا سامنا کرنے سے گھبرا رہی ہے۔ اضلاع کی تنظیم جدید، مہاراشٹرا سے کیا گیا آبی معاہدہ، کسانوں کے قرضہ جات کی معافی، بارش اور سیلاب سے فصلوں کے ہوئے نقصانات، گینگسٹر نعیم انکاؤنٹر واقعہ 12 فیصد مسلم اور قبائیلی تحفظات کے علاوہ دوسرے مسائل پر اپوزیشن جماعتوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس لئے اسمبلی اور کونسل کے اجلاس کو ملتوی کردیا گیا۔ چیف منسٹر نے اسمبلی اجلاس کو ملتوی کرنے سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینا بھی مناسب نہیں سمجھتا۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے کے سی آر کو یو ٹرن چیف منسٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ 20 اگست کو چیف منسٹر نے اضلاع کی تنظیم جدید کا جائزہ لینے کیلئے سکریٹریٹ میں کل جماعتی اجلاس طلب کیا اور مسودہ کو قطعیت دینے سے قبل ایک اور کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم ابھی تک چیف منسٹر نے کل جماعتی اجلاس طلب نہیں کیا ہے۔ وعدوں سے انحراف کرنے کی تاریخ بنانے کا چیف منسٹر پر الزام عائد کیا۔ اضلاع کی تنظیم جدید کی کارروائی کو غیراطمینان بخش قرار دیا۔ مسٹر محمد علی شبیر نے آروگیہ شری اسکیم سے استفادہ کرنے والے غریب عوام کے بلز کو حکومت کی جانب سے روک دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے جو بھی اثرات ہوں گے چیف منسٹر اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بقایاجات ادا نہ کرنے پر خانگی ہاسپٹلس اور نرسنگ ہومس آروگیہ شری کے مریضوں کو ہاسپٹلس میں شریک کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے اگر کوئی مریض فوت ہوجاتا ہے تو چیف منسٹر کے خلاف کریمنل کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے قائد نے اسمبلی کا مانسون سیشن اور اضلاع کی تنظیم جدید کل جماعتی اجلاس طلب نہ کرنے کے وجوہات کی عوام سے وضاحت کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا۔