چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو کی امیدوں پر پانی پھر گیا

کسی بھی ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دیا جائے گا، مرکزی حکومت کی وضاحت
حیدرآباد /31 جولائی (سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے کسی بھی ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے چیف منسٹر آندھرا پردیش کی امیدوں پر پانی پھیردیا۔ مرکزی وزیر اندرجیت سنگھ نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسی بھی ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا منصوبہ نہیں رکھتی۔ انھوں نے کہا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں بلکہ صرف پیکیج دیا گیا ہے، لہذا مرکزی حکومت صرف خصوصی معاشی پیکیج دینے کے بارے میں غور کرسکتی ہے۔ دریں اثناء صدر آندھرا پردیش کانگریس این رگھوویرا ریڈی نے مرکزی حکومت کے فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور تلگودیشم نے انتخابات کے دوران آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا عوام کو تیقن دیا تھا، لیکن اب دھوکہ دیا جا رہا ہے، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے یاد دلایا کہ تقسیم ریاست کے بل میں کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت نے آندھرا پردیش کو آئندہ پانچ سال تک خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا، جب کہ راجیہ سبھا میں بل پر مباحث کے دوران موجودہ وزیر شہری ترقیات وینکیا نائیڈو نے مداخلت کرتے ہوئے آندھرا پردیش کو پانچ کی بجائے دس سال تک خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت قائم ہونے پر دس سال تک خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا، تاہم اب اندرجیت سنگھ کی جانب سے خصوصی ریاست کا درجہ دینے کی کوئی تجویز نہ ہونے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وینکیا نائیڈو خاموش ہیں اور تلگودیشم تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم اور بی جے پی نے آندھرا پردیش کے عوام کو دھوکہ دیا ہے، جس کے خلاف آندھرا پردیش کانگریس بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم شروع کرتے ہوئے عوامی شعور بیدار کرے گی۔