چیف منسٹر اور کویتا کے سامنے ضلع کلکٹرس کی تعظیمی قدم بوسی کا تنازعہ

آل انڈیا سرویس کی توہین اور شرمناک حرکت ، چاپلوس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے صدر جمہوریہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے جگتیال کلکٹر کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر کے پاؤں چھونے کی پیشکش کرنے اور میٹ پلی سب کلکٹر کی جانب سے چیف منسٹر کی دختر کے سامنے گھٹنوں پر بیٹھ جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک حرکت اور آل انڈیا سرویس کی توہین قرار دیتے ہوئے دونوں عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ دونوں عہدیداروں کی چاپلوسی سیکولر کردار اور اعلیٰ اقدار کی گراوٹ کا ثبوت ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی کو روانہ کردہ مکتوب میں محمد علی شبیر نے کہا کہ دونوں آئی اے ایس آفیسرس کی بیجا حرکت سے سماج میں سارے آئی اے ایس آفیسرس کی رسوائی ہوئی ہے ۔ لہذا صدر جمہوریہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں اور دونوں عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرنے کی متعلقہ اتھاریٹی کو ہدایت دیں ۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ یوم جمہوریہ خطاب کے دوران کلکٹر جگتیال اے شرت نے چیف منسٹر کے سی آر کے پاؤں چھونے کا پیشکش کرتے ہوئے غلامانہ ذہنیت کا ثبوت دیا ہے ۔ انہیں یاد رہے کہ وہ عوامی خدمات گذار ہیں ۔ چیف منسٹر کے خدمت گذار نہیں ہے ۔ میٹ پلی کے سب کلکٹر مشرف علی نے حد کردی یوم جمہوریہ تقریب کے دوران چیف منسٹر کی دختر رکن پارلیمنٹ نظام آباد کویتا کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھنے کی حرکت کو بھی شرمناک قرار دیا ۔ دونوں آئی اے ایس عہدیداروں نے آل انڈیا سرویس آفیسرس کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دستور ہند کے وقار کو بدنام کیا ہے ۔ محمد علی شبیر نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو ایک اور مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست میں این آر آئی ڈپارٹمنٹ قائم کرنے تمام سہولتوں کے ساتھ ساتھ مکمل اسٹاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ تلنگانہ کے این آر آئیز خلیجی ممالک میں کئی مسائل سے دوچار ہیں ۔ ہزاروں ورکرس انصاف کے طلب گار ہیں جن کے ساتھ کوئی انصاف نہیں ہورہا ہے ۔ ایجنٹس اور درمیانی افراد کی دھوکہ دہی سے تلنگانہ کے سینکڑوں ورکرس مشکلات سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے NAC سنٹرس کو استحکام کرنے اور ہر ضلع میں دو یا تین سنٹرس قائم کرتے ہوئے نوجوانوں کو اسکیل ڈیولپمنٹ کی تربیت فراہم کرنے پر زور دیا ۔ این آر آئی ڈپارٹمنٹ کو مکمل اختیارات فراہم کرتے ہوئے خلیجی ممالک میں روزگار سے متعلق تمام ذمہ داریاں اس کے حوالے کریں ۔ خلیجی ممالک کی کمپنیوں میں تلنگانہ کے نوجوانوں کو حصول روزگار کے لیے ویزا کی اجرائی میں وزارت خارجی سے رابطہ قائم کریں ۔ ڈپارٹمنٹ کو فینانس اور قانونی امور اور ویلفیر کے معاملے ہر طرح کی مدد کریں ۔ کانگریس کے دور حکومت میں سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ میں پھنسے ہوئے ورکرس بالخصوص تلنگانہ کے ورکرس کو واپس وطن لایا گیا تھا ۔۔