چیف منسٹر اور وزراء کی کارکردگی کی ستائش ، ایک رکن اسمبلی سے پارٹی کی بدنامی

پٹن چیرو میں رکن اسمبلی کی بیجا مداخلت کا انکشاف ، پروگریسیو کنسٹرکشن کمپنی کی شکایت
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : حکومت تلنگانہ ریاست کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے انہیں ترغیبات اور سہولیات فراہم کررہی ہے تو دوسری طرف برسر اقتدار جماعت کے ارکان کی حرکتیں حکومت کی پالیسی کے مخالف ثابت ہوئیں ۔ شہر حیدرآباد کو عالمی سطح کا معیاری شہر بنانے کی جانب جاری اقدامات اور اسمارٹ سٹی کے تحت انتخاب کے بعد حکومت اپنی پالیسی میں مزید سنجیدہ ہوگی تاہم اسی گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایک رکن اسمبلی کی من مانی حرکتیں حکومت کے لیے بدنامی کا سبب بنی ہوئی ہیں ۔ پروگریسیو کنسٹرکشن لمٹیڈ کمپنی نے اپنے بیان میں رکن اسمبلی کی حرکتوں کا انکشاف کیا ہے ۔ پٹن چیرو علاقہ میں واقع ’ ٹول پلازا ‘ پر مقامی رکن اسمبلی کی من مانی اور ہراسانی کمپنی کے لیے مشکلات کا سبب بنی ہوئی ہے ۔ پٹن چیرو ضلع میدک کا صنعتی علاقہ ہے جو شہر حیدرآباد سے انتہائی قریب ترین ترقی یافتہ علاقہ ہے ۔ اس علاقہ سے بیرونی ریاستوں کو جوڑنے والی قومی شاہراہ نمبر NH9 بھی جڑی ہوئی ہے ۔ کمپنی کے ذمہ داروں نے اپنے بیان میں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے ترقی پسند اقدامات کی ستائش کی اور ریاستی وزراء کی کوششوں کی بھی سراہناکی ۔ تاہم ساتھ ہی کمپنی نے مقامی رکن اسمبلی کے رویہ پر شکایت کی اور اس رکن اسمبلی کی سرگرمیوں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور الزام لگایا کہ مقامی رکن اسمبلی کا رویہ ترقی یا ترقی کے اقدامات میں رکاوٹ اور موجودہ نظام کے لیے خطرہ ثابت ہورہا ہے ۔ ٹول پلازا پر من مانی اور مبینہ طور پر جبراً وصولی کے اقدامات ، عملہ کو ہراساں کرنا اور اپنی مرضی کو چلانا جیسے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اخباری بیان میں اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ مقامی رکن اسمبلی جو یونین کے صدر بھی ہیں ہڑتال اور احتجاج کے نام پر اکسا رہے ہیں ۔ کمپنی نے بتایا کہ بنڈلہ گوڑہ ۔ کندی اور حیات نگر کے علاقوں میں مسائل پیدا ہورہے ہیں ۔ پروگریسیو کنسٹرکشن لمٹیڈ کمپنی نے سال 2010 میں قومی شاہراہ نمبر 9 کو تعمیر کیا ۔ بلڈ آپریٹ ٹرانسفر سسٹم ( بی او ٹی ) کی طرز پر اس کمپنی نے پٹن چیرو سے سنگاریڈی تک 36 کیلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی اور ٹول پلازا کو قائم کرلیا ۔ تاہم مقامی رکن اسمبلی کمپنی کے داخلی معاملات میں بے جا مداخلت کررہے ہیں ۔ انہوں نے مقامی رکن اسمبلی پر الزام لگایا کہ وہ ٹول پلازا کے ورکرس کو ہراساں کرنا ، گاڑیوں کو نذر آتش کرنا اور ورکرس کا اغواء کرنا جیسی حرکتیں انجام دے رہے ہیں ۔ جس سے ٹول پلازا میں مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹول پلازا کو مقامی رکن اسمبلی کی ہراسانیوں سے آزاد کروائے اور ترقی کو یقینی بنائے ۔۔