چوٹی کانفرنس تعطل : صدر انڈونیشیا کی منموہن سنگھ سے امداد طلبی ممکن

بالی 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) عالمی تنظیم تجارت کی بالی چوٹی کانفرنس کی ناکامی کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ کیونکہ ہندوستان نے غذائی طمانیت مسودہ بے لچک موقف اختیار کرلیا ہے۔ صدر انڈونیشیا سوسیلو بامبانگ یودھویونو امکان ہے کہ وزیراعظم منموہن سنگھ سے ٹیلیفون پر ربط پیدا کرکے اُنھیں ہندوستان کا رویہ نرم کرنے کی ترغیب دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاع کے بموجب امکان ہے کہ صدر انڈونیشیاء وزیراعظم ہندوستان سے ٹیلیفون پر ربط پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ تاہم ذرائع ابلاغ نے اِس اطلاع کی تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا۔ وزیر تجارت انڈونیشیا گیتا ویر جوان نے صدر انڈونیشیا کے وزیراعظم ہند سے فون پر بات چیت کے منصوبہ کی توثیق کردی۔ دریں اثناء مرکزی وزیر صنعت و تجارت آنند شرما نے جو بالی میں عالمی تنظیم تجارت کی چوٹی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کردیا کہ ہندوستان غذائی طمانیت مسئلہ پر کوئی مفاہمت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک منصفانہ اور متوازن معاہدہ نہ ہوسکے تو ایک ناقص معاہدے کی بہ نسبت معاہدہ کا نہ ہونا ہی بہتر سمجھا جائے گا۔ اِس سوال پر کہ کیا ہندوستان غذائی طمانیت مسئلہ اِس لئے اُٹھا رہا ہے کیونکہ ہندوستان میں عنقریب عام انتخابات مقرر ہیں۔ اُنھوں نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ دانشوروں کی غلط فہمی ہے۔ جمہوری ممالک میں انتخابات اُصولوں اور اُن سے وابستگی کی بنیاد پر لڑے جاتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ تجویز ہانگ کانگ کے 2005 ء کے وزارتی اجلاس کے دوران بھی ہندوستان نے پیش کی تھی۔یہ کوئی نئی تجویز نہیں ہے۔