چندرا بابو کو آئندہ انتخابات میں شکست کے لیے عنقریب مندر کا درشن

تلگو دیشم سے خارج کرنے پر چندرا بابو کے بیان پر ایم نرسمہلو کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : تلگو دیشم پارٹی سے خارج کردہ قائد مسٹر ایم نرسمہلو نے پر زور الفاظ میں کہا کہ انہوں نے کبھی بھی صدر تلگو دیشم مسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے گورنر کا عہدہ دلانے کا مطالبہ نہیں کیا ۔ اس کے باوجود اگر چندرا بابو یہ کہتے ہیں کہ گورنر کا عہدہ دلانے کا مطالبہ کیا تھا تو مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو چاہئے کہ وہ اپنے فرزند لوکیش پر قسم کھالیں تو وہ نہ صرف سیاسی زندگی سے سبکدوش ہوجائیں گے بلکہ ضرورت محسوس کریں تو وہ خود کشی بھی کرلینے کے لیے تیار رہنے کا اعلان کیا اور یہ بھی کہا کہ آندھرا پردیش میں مسٹر چندرا بابو کو آئندہ انتخابات میں ناکام بنانے کے لیے بہت جلد وہ وینکٹیشورا سوامی کا درشن کریں گے ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر ایم نرسمہلو نے انہیں تلگو دیشم پارٹی سے خارج کئے جانے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاست میں چندرا بابو نائیڈو جیسی گری ہوئی شخصیت نہیں ہے کیوں کہ سال 1982 میں جب تلگو دیشم پارٹی کی رکنیت سازی کی جارہی تھی مسٹر چندرا بابو نائیڈو سے استفسار کیا کہ تب تم کہاں تھے انہوں نے انتہائی نچلی سطح کے قائدین سے ان پر بیجا الزامات عائد کروانے پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ نوٹ کے عوض ووٹ کیس میں تم کو ( چندرا بابو نائیڈو ) اور تمہارے دوست ریونت ریڈی کو مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے چور کو پکڑنے جیسا پکڑ لینے پر منت و سماجت نہیں کی ؟ اور کیا تم نے مسٹر نریندر مودی کے پاس نہیں پہونچے تھے ؟ مسٹر نرسمہلو نے مزید کہا کہ آیا ریونت ریڈی پارٹی سے مستعفی ہونے پر ان کے خلاف کوئی تنقید یا بیان بازی نہ کرنے کی آیا صدر تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی مسٹر ایل رمنا کو ہدایت نہیں دی تھی ؟ جب کہ انہوں نے ( ایم نرسمہلو نے ) کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کی لیکن مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے ان کے ساتھ بہت زیادہ نا انصافی کی ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو پر دولت بٹورنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مسٹر نرسمہلو نے کہا کہ ہزاروں کروڑ روپئے کماتے ہوئے ان رقومات کو چندرا بابو نائیڈو سنگاپور اور دوبئی میں لیجاکر چھپا رہے ہیں ۔ لہذا مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی غیر مجاز آمدنی و دولت پر سی بی آئی کے ذریعہ مکمل تحقیقات کروانے کا مرکزی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا اور کہا کہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو رہنے تک ریاست آندھرا پردیش کو وزیراعظم نریندر مودی خصوصی موقف ہرگز نہیں دیں گے ۔۔